1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہ رخ خان ایک بار پھر امریکی امیگریشن کی لپیٹ میں

14 اپریل 2012

یھارتی حکام نے مشہور بھارتی اداکار شاہ رخ خان کی نیو یارک کے ایک ہوائی اڈے پر امریکی امیگریشن کی جانب سے نوے منٹ تک روکے جانے پر احتجاج کیا ہے۔ نئی دہلی میں امریکی سقارتخانے کی جانب سے معذرت کا اعلان کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14drl
تصویر: Reuters

بھارت کی جانب سے باقاعدہ طور پر امریکہ سے سفارتی سطح پر شکایت کی گئی ہے کہ امریکی امیگریشن حکام نے بھارتی فلمی صنعت کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کو غیر ضروری پوچھ گچھ کے لیے روک لیا تھا۔ بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان نے بتایا ہے کہ ان کو امریکی شہر نیو یارک کے وائٹ پلینز ایئر پورٹ پر امریکی امیگریشن حکام نے نوے منٹ تک روکے رکھا۔ بعض اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی حکام نے امریکی داخلی سلامتی کے محکمے سے بھی اس مناسبت سے رابطہ کیا تھا۔

Jahresrückblick 2004 September Fingerabdruck USA
امریکی امیگریشن حکام نے دوسری مرتبہ شاہ رخ خان کو پابند کیاتصویر: AP

بھارت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے بھارتی شہریوں کو پابند کرنے اور بعد میں معذرت کرنے کی پالیسی جاری نہیں رکھی جا سکتی ۔ بھارتی وزیر خارجہ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں بھارتی سفیر نیروپما راؤ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے کی شکایت کے ساتھ ساتھ اسے امریکی حکام کے ساتھ ڈسکس کریں اور صورت حال سے نئی دہلی کو آگاہ کریں۔ شاہ رخ خان کو روکنے پر بھارت کے مختلف طبقہ ہائے فکر کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار اور ترجمان پیٹر ورُومین (Peter Vrooman) کی جانب سے اس واقعے پر معذرت سامنے آئی ہے۔ امریکی اہلکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ امیگریشن حکام کی جانب سے پابند کرنے کے معاملے پر اگر شاہ رخ خان کو ناپسندیدہ لمحات سے گزرنے کے علاوہ تقریب کے مقام تاخیر سے پہنچنا پڑا تو اس پر بھی معذرت کی جاتی ہے۔ تاحال اس بات کی وضاحت سامنے نہیں آ سکی کہ نیو یارک شہر کے ایک چھوٹے ایئر پورٹ پر شاہ رخ خان کو امیگریشن حکام کی جانب سے کیوں پابند کیا گیا تھا۔

Shah Rukh Khan
شاہ رخ خان امیگریشن حکام کی پوچھ گچھ پر پریشان تھےتصویر: AP

شاہ رخ خان وائٹ کو یےایل یونیورسٹی (Yale University) ایک لیکچر دینے کے لیے جانا تھا۔ یونیورسٹی پہنچنے کے بعد اس واقعے کے حوالے سے شاہ رخ خان نے استہزائیہ انداز میں کہا کہ وہ جب بھی تھوڑا سا غرور محسوس کرتے ہیں تو وہ امریکہ کا رخ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تا کہ ان کے مزاج کو درست کیا جا سکے۔

یہ امر اہم ہے کہ سن 2009 میں بھی شاہ رخ خان کو نیو یارک شہر کے ایک اور قدرے چھوٹے نیو آرک ہوائی اڈے پر امیگریشن حکام نے دو گھنٹے تک روکے رکھا تھا۔ شاہ رخ خان کے مطابق ان کو روکے جانے کی وجہ ان کا مسلم نام تھا۔ امریکی حکام نے خان کو پابند کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں معمول کی پوچھ گچھ کے لیے روکا گیا تھا۔ تب اس معاملے کا اختتام واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کی مداخلت پر ہوا تھا۔

ah/ai (AFP, AP)