1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کی ڈیل اور بین الاقوامی ردعمل

عابد حسین15 ستمبر 2013

جنیوا میں روسی اور امریکی وزرائے خارجہ کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کر دینے کی ڈیل کا عالمی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے اور اب شام کے لیے سیاسی حل کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/19hmF
تصویر: Philippe Desmazes/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جنیوا میں ہونے والی ڈیل کو انتہائی اہم قرار دیا۔ بان کی مون کے مطابق اس ڈیل کے عملی طور پر مکمل ہونے کے بعد شام کے اندر مزید کسی کیمیائی ہتھیار کے استعمال کا امکان بھی ختم ہو کر رہ جائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ شام کے لیے اب سیاسی تصفیے کی راہ کو تلاش کرنا بھی اہم ہے تاکہ وہاں کے عوام کو انتہائی مخدوش اور پریشان کن حالات سے نجات دلوائی جا سکے۔

Genf Beratungen zu Syrien 14.09.2013
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروفتصویر: Philippe Desmazes/AFP/Getty Images

امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی قوم کے نام ہفتہ وار نشری تقریر میں کہا کہ اب یہ دیکھنا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں سے دستبرداری میں اسد حکومت کتنی سنجیدہ ہے۔ اوباما کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈیل صرف اسی صورت میں ممکن ہو سکی ہے جب امریکی حملہ یقینی ہو چکا تھا۔ اوباما نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ ان کی حکومت شامی صدر پر اپنے دباؤ کو جاری رکھے گی تا کہ خطے میں سکیورٹی کی صورت حال پر نگاہ رکھی جا سکے۔

چین نے بھی روس اور امریکا کے درمیان طے پانے والی ڈیل کا خیر مقدم کیا ہے۔ چین نے اس مناسبت سے طے پانے والے نظام الاوقات کو مثبت خیال کیا ہے۔ اس ڈیل کی مناسبت سے ان خیالات کا اظہار چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب لاراں فابیوس سے ملاقات کے دوران کیا۔ ڈیل پر تبصرہ کرتے ہوئے ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا ہے کہ اب کم از کم امریکا شام پر حملے کے لیے بہانے نہیں ڈھونڈے گا اور شام پر کسی فوجی حملے کا امکان ختم ہو کر رہ جائے گا۔

Genf Beratungen zu Syrien 14.09.2013
امریکی وزیر خارجہ جان کیریتصویر: Philippe Desmazes/AFP/Getty Images

فرانسیسی وزیر خارجہ لاراں فابیوس نے جنیوا ڈیل کو ایک انتہائی اہم پیش رفت قرار دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فرانس اپنی حتمی پوزیشن کو اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی رپورٹ کے بعد واضح کرے گا۔ معائنہ کاروں کی جانب سے یہ رپورٹ کل پیر کے روز امکاناً سکیورٹی کونسل کو پیش کی جائے گی۔ دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرویلے کا کہنا ہے کہ طے شدہ الفاظ کو عملی اقدامات تقویت دیتے ہیں اور اس ڈیل کے بعد اب شام کے لیے سیاسی حل کا امکان بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔

شام میں اسد حکومت کے خلاف برسرپیکار بڑے مسلح گروپ فری سیریئن آرمی کے سربراہ جنرل سلیم ادریس نے اس ڈیل کو مسترد کر دیا ہے۔ ادریس نے شام کے اندر حکومتی فوج کے خلاف اپنی مسلح جد و جہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ جنرل ادریس کا کہنا تھا کہ وہ اس ڈیل کو پوری طرح نظر انداز کرتے ہیں کیونکہ اگر اس کے تناظر میں مسلح کارروائیوں کو روکا یا اس میں کمی لائی گئی تو اس سے اسد حکومت کو مستحکم ہونے کے لیے مزید وقت مل جائے گا۔

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکا اور روس کی ڈیل کے تحت شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ اس ڈیل کے نتائج ظاہر ہوں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ڈیل کی کامیابی اس کے نتائج میں مخفی ہے۔ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے ڈیل کا محتاط انداز میں خیر مقدم کیا گیا تھا۔ اسرائیل کے اسٹریٹیجیک امور کے وزیر یووال اسٹائنٹز (Yuval Steinitz) نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ یہ ڈیل کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ دوسرے اسرائیلی سیاستدانوں نے بھی ڈیل کے مثبت نتائج ظاہر ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔