1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی صدارتی اليکشن ’ناجائز‘ ہوں گے، فرينڈز آف سيريا

عاصم سليم16 مئی 2014

مغربی و عرب ممالک نے شام ميں فعال اعتدال پسند باغيوں کی امداد بڑھانے اور وہاں جاری خانہ جنگی کے سبب بد حال شامی باشندوں کی اضافی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کيا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C0zS
تصویر: picture-alliance/dpa

برطانوی دارالحکومت لندن ميں گزشتہ روز ’فرينڈز آف سيريا‘ کا اجلاس منعقد ہوا۔ مذاکرات ميں شامل گيارہ ممالک کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بيان ميں شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے اعلان کردہ جون کی تين تاريخ کو ہونے والے صدارتی اليکشن کو ’ناجائز‘ اور ’جمہوريت کا مذاق‘ قرار ديا گيا اور عالمی برادری پر زور ديا گیا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج کو مسترد کرے۔

لندن ميں ہونے والے ’فرينڈز آف سيريا‘ کے اجلاس ميں امريکا، برطانيہ، مصر، جرمنی، اٹلی، اردن، قطر، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات کے وزراء نے حصہ ليا۔ امريکی وزير خارجہ جان کيری نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چيت کرتے ہوئے شامی صدارتی انتخابات کو ’فراڈ اور توہين‘ سے تعبير کيا۔

ترکی و شام کی سرحد پر کار بم دھماکہ، کم ازکم 43 افراد ہلاک

ترکی اور شام کی سرحد پر باب السلمہ نامی ايک بارڈر کراسنگ پر جمعرات پندرہ مئی کے روز ہونے والے کار بم دھماکے ميں کم از کم 43 افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ اِس دھماکے کے بارے ميں لندن ميں قائم اين جی او سيريئن آبزرويٹری فار ہيومن رائٹس نے بتايا ہے۔ شامی حدود ميں ہونے والے اِس دھماکے ميں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہيں۔ دھماکق اُس مقام پر موجود ايک کار پارکنگ ميں ہوا۔

Syrien Präsident Bashar Assad Besuch in Maaloula
شام ميں صدارتی اليکشن تين جون کو ہونا ہيںتصویر: picture-alliance/dpa

اِس علاقہ ميں پہلے بھی اِسی طرز کے کار بم دھماکے ہو چکے ہيں۔ رواں برس فروری ميں وہاں شامی حدود ميں ہونے والے ايک دھماکے ميں چھ افراد ہلاک جبکہ 45 ديگر زخمی ہو گئے تھے۔

’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر‘ کے پانچ امدادی کارکن رہا

دريں اثناء طبی ادارے Medecins Sans Frontieres جسے عام طور پر ’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کا کہنا ہے کہ شام ميں اُس کے پانچ کارکنوں کو رہا کر ديا گيا ہے۔ ادارے کی جانب سے جمعرات 15 مئی کو سوئٹزرلينڈ کے شہر جنيوا سے جاری کردہ بيان ميں کہا گيا کہ تين کارکنوں کو چار اپريل کو رہا کر ديا گيا تھا جبکہ بقايا دو کو رواں ہفتے بدھ کے روز رہائی ملی ہے۔ MSF کے مطابق اِن افراد کو رواں سال دو جنوری کو شمال مغربی شام ميں ايک ہسپتال سے اغوا کيا گيا تھا، جہاں يہ کارکن مقامی افراد کو طبی سہوليات فراہم کرنے کے عمل ميں مصروف تھے۔ ادارے نے رہائی پانے والوں کی پرائيویسی کے احترام ميں اُن کی شناخت يا اِس بارے ميں مزيد کوئی تفصيلات جاری کرنے سے انکار کر ديا ہے۔

شام ميں مارچ 2011ء سے جاری مسلح حکومت مخالف تحريک ميں اب تک قريب ڈيڑھ لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہيں۔