1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی باغیوں سے کوئی معاہدہ نہیں ہو گا: لبنانی وزیراعظم

عابد حسین5 اگست 2014

لبنان کی فوج اور شام میں اسد حکومت کے خلاف جنگ جاری رکھنے والے انتہا پسند سنی گروپ النصرہ فرنٹ کے جنگجوؤں کے درمیان جاری لڑائی کا آج چوتھا دن ہے۔ لبنانی قصبے عرسال پر النصرہ فرنٹ نے قبضہ کر رکھا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Coog
تصویر: Reuters

لبنانی وزیراعظم تمام صائب سلام نے پیر کے روز کابینہ کی میٹنگ کے مطابق ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ اس کا عہد کرتے ہیں کہ عرسال کو شامی باغیوں سے بازیاب کروانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جائے گی۔ اس موقع پر تمام سلام کا کہنا تھا کہ وہ اِس کا بھی اعلان کرتے ہیں کہ قاتل دہشت گردوں کو قطعاً لبنانی سرزمین پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور لبنان میں غیر قانونی انداز میں داخل ہو کر عام لوگوں کی تذلیل کرنے والے اِن دہشت گرد عناصر کے ساتھ کوئی سمجھوتہ یا معاہدہ بھی نہیں کیا جائے گا۔

پیر کے روز اقوام متحدہ کے ادارے سکیورٹی کونسل ميں لبنانی علاقے پر شامی باغیوں کی جارحیت کی واضح طور پر مذمت کی گئی ہے۔ اس سلسلے ميں لبنانی حکومت کی جوابی عسکری کارروائی کی حمايت کرتے ہوئے بيروت حکومت کو متنبہ کيا گيا ہے کہ وہ شامی تنازعے میں زيادہ ملوث ہونے سے گریز کرے۔ سکیورٹی کونسل نے لبنان کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی اتحاد کو فوقیت دیتے ہوئے اِس صورت حال میں ملکی سلامتی کو محفوظ رکھیں اور ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیں جن سے لبنان کی اندرونی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

شام اور لبنان کی سرحد پر واقع اہم اسٹریٹیجک قصبے عرسال پر القاعدہ سے وابستگی رکھنے والے قدرے کم انتہا پسند گروپ النصرہ فرنٹ نے دو چار روز قبل قبضہ کر لیا تھا۔ ہفتے کے روز ہونے والے قبضے کے بعد سے لبنانی فوج اور النصرہ فرنٹ کے جنگجوؤں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اِس دوران چودہ لبنانی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔ بائیس فوجیوں کے لاپتہ ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔ کُل چھیاسی فوجی زخمی بتائے گئے ہیں۔ لبنانی فوج نے ہلاکتوں، لاپتہ فوجیوں اور زخمیوں کی تصدیق کر دی ہے۔ لبنانی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات ہونے والی جھڑپ میں اُس نے دسیّوں باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

دوسری جانب النصرہ فرنٹ سے وابستہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر چھ لبنانی فوجیوں کی ایک تصویر جاری کی گئی ہے۔ عسکریت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ یہ فوجی اُس کے قبضے میں ہیں۔ اِس دوران لبنان کے سنی زعما کا ایک گروپ عرسال میں داخل ہونے کی کوشش میں ہے تاکہ باغیوں سے مکالمت کرتے ہوئے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی جائے کہ وہ علاقہ خالی کر دیں اور جاں بحق فوجیوں کی لاشیں بھی لبنانی حکام کی تحویل میں دے دیں۔ یہ سنی گروپ بھی فائرنگ کی زد میں آ گیا۔ لبنانی ٹیلی وژن کے مطابق سنی اکابرین کی کمیٹی کے تین اراکین زخمی ہو گئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید