1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں روسی جنگی جہاز تباہ، ’پائلٹ ہلاک‘

4 فروری 2018

روس کا ایک پائلٹ شمال مشرقی شام میں جہادیوں سے لڑتا ہوا مارا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق جنگی طیارہ کریش ہونے کے نتیجے میں پائلٹ جنگجوؤں کے بیچ اکیلا پھنس گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2s60k
Syrien Abschuss Russischer Kampfjet Suchoi Su-25 in der Provinz Idlib
تصویر: Getty Images/AFP/O. Hajkadour

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتہ تین فروری کو ایک Su-25 ایئر کرافٹ صوبہ ادلب میں کریش کر گیا، تاہم پائلٹ کے پاس اتنا وقت تھا کہ اس نے اس حادثے سے متعلق کنٹرول روم میں اطلاع دے دی اور پیرا شوٹ کے ذریعے جہاز سے ایجکیٹ کر گیا۔

شامی فوجی اڈے پر شیلنگ، کم از کم سات روسی جنگی طیارے تباہ

شام میں روسی فوجی اڈے مستقل بنیادوں پر ہیں، پوٹن

پورا دیر الزور شامی حکومتی دستوں کے قبضے میں، داعش مزید پسپا

شامی خانہ جنگی اعدادوشمار میں

روسی وزارت دفاع کے ایک بیان کے مطابق بعدازاں جہادیوں کے علاقے میں یہ پائلٹ لڑتے ہوئے مارا گیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بظاہر اس طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل نظام سے نشانہ بنایا گیا۔ مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے چھان بین کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

دوسری طرف ادلب میں فعال جہادیوں کے اتحاد ’ھیتہ تحریر الشام‘ (ایچ ٹی ایس) نے دعویٰ کیا ہے کہ لڑائی کے دوران اس کے جنگجوؤں نے اس روسی طیارے کو مار گرایا ہے۔ تاہم اس گروہ نے پائلٹ کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

ایچ ٹی ایس ایئر بریگیڈ کے سربراہ محمد الترکمانی کے ایک بیان کے مطابق ہفتے کی دوپہر سراقب میں اس روسی طیارے کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ادلب میں روسی فضائی حملوں کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔

اس واقعے پر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’شدید تشویش‘ کی بات ہے کہ شامی لڑائی میں جہادیوں نے اس طرح کا ہتھیار استعمال کیا ہے۔

شامی جنگ میں دو ہزار سے زائد امریکی فوجی بھی حصہ لے رہے ہیں، جو جہادی مخالف کرد اور عرب ملیشیا گروہوں کے تعاون سے جنگجوؤں کے خلاف نبردآزما ہیں۔ اس دوران امریکی طیارے بھی ان جہادیوں کے خلاف کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

ادھر سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالراحمان نے بتایا ہے کہ ادلب میں جب روسی طیارہ کریش ہونے والا تھا تو پائلٹ پیرا شوٹ کے ذریعے جہاز سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ تاہم جب وہ زمین پر اترا تو اسے جہادیوں نے حراست میں لینے کی کوشش کی اور اس دوران لڑائی شروع ہو گئی اور روسی پائلٹ مارا گیا۔

رامی عبدالراحمان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ادلب میں جنگجوؤں کے زیر قبضہ علاقوں میں روسی فضائیہ نے متعدد حملے کیے اور تباہ ہونے والا یہ روسی طیارہ بھی اسی جنگی مشن کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کے دن ان حملوں میں بیس شہری بھی مارے گئے، جن میں آٹھ بچے بھی تھے۔