1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سینیئر بھارتی پولیس افسر کشمیری جنگجوؤں کے ساتھ گرفتار

جاوید اختر، نئی دہلی
13 جنوری 2020

بھارت میں عسکریت پسندی مخالف مہم میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر صدارتی میڈل یافتہ ایک سینیئر پولیس افسر کو عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3W5uE
Kaschmir | Polizei | Sicherheitskräfte
تصویر: Getty Images/AFP/R. Bakshi

کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے دیویندر سنگھ نامی سینیئر افسر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں علاقے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ مبینہ طور پر سانٹھ گانٹھ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

سن 2001 میں بھارتی پارلیمان پر ہوئے ہلاکت خیز حملے سے قبل بھی دیویندر سنگھ پر عسکریت پسندوں کے ساتھ ساز باز کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

آئی جی پولیس وجے کمار نے تازہ پیش رفت کی اطلاع دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا ”دیویندر سنگھ کواتوار کے روز اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ  دو عسکریت پسندوں کے ساتھ جموں شہر کی طرف جارہے تھے۔ ان کے ساتھ کار پر سوار دونوں عسکریت پسندوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔"  وجے کمار نے مزید کہا ”ہم نے (دیویندر سنگھ) کے خلاف غیر قانونی طورپر ہتھیار، دھماکہ خیز مادہ رکھنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے اور ہم اس میں کوئی خامی نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔"

Kaschmir | Polizei | Sicherheitskräfte
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan

 

دیویندر سنگھ کی رہائش گاہ سے پولیس نے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول بھی برآمد کیے ہیں۔

کسی چوٹی کے پولیس افسر پر عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کا الزام اپنی نوعیت کا انتہائی غیر معمولی معاملہ ہے۔ دیویندرسنگھ عسکریت پسندی مخالف اقدامات میں کافی سرگرم رہے ہیں اور ان کی کارکردگی کے اعتراف میں گذشتہ برس انہیں صدارتی میڈل سے نوازا گیا تھا۔ان کے ساتھ گرفتار کیے گئے دو لوگوں میں سے ایک سابق خصوصی پولیس افسر(ایس پی او) ہیں۔

تاہم دیویندر سنگھ پرماضی میں عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کا الزام عائد ہوچکا ہے۔ان پر الزام ہے کہ سن 2001 میں بھارتی پارلیمان پر حملہ سے قبل انہوں نے مسلح عسکریت پسندوں کوسری نگر سے نئی دہلی تک سفر کرنے میں مدد فراہم کی تھی۔ بھارتی پارلیمان پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں پانچ دہشت گرد شامل تھے۔

Kaschmir | Polizei | Sicherheitskräfte
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan

 

سن 2006 میں دیویندر سنگھ نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے ان پر حملہ آوروں کی مدد کرنے کا الزام لگانے والے محمد افضل گوروکو حوالات میں اذیتیں دی تھیں۔ پارلیمنٹ پر حملہ کے جرم میں افضل گورو کو بعد میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

افضل گورونے ایک خط لکھ کر دعوٰی کیا تھا کہ دیویندر سنگھ نے انہیں بھارتی پارلیمان پر حملے کے لیے حملہ آوروں کو دہلی پہنچانے اور وہاں ان کی رہائش کا انتظام کرنے کے لیے کہا تھا۔

کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے بتایا کہ دیویندر سنگھ کے خلا ف سابقہ الزامات کی بھی جانچ کی جائے گی۔

ج ا /  (اے ایف پی، ریوٹرز)

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں