1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سینڈی کا زور ٹوٹ گیا مگر بحالی میں کئی دن لگیں گے

31 اکتوبر 2012

امریکا کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والے سمندی طوفان سینڈی کا زور ٹوٹ چکا ہے مگر اس طوفان نے جزائر غرب الہند سے لے کر کینیڈا اور امریکا تک تباہی کی داستان رقم کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/16Zo3
تصویر: AP

اس سمندری طوفان سے امریکا میں 42 افراد کی موت ہوئی ہے، جن میں محض نیویارک شہر کے 18 باسی بھی شامل ہیں۔ اس طوفان کے امریکی صدارتی انتخابات پر بھی گہرے اثرات پڑسکتے ہیں، جس میں صرف ایک ہفتہ رہ گیا ہے۔ صدر باراک اوباما اور ان کے ری پبلکن حریف مٹ رومنی اپنے طے شدہ انتخابی جسلے منسوخ کرچکے ہیں۔ صدر اوباما آج طوفان سے متاثرہ ریاست نیوجرسی کا دورہ کریں گے۔ ان کے ہمراہ نیوجرسی کے ڈیموکریٹ گورنر کرس کرسٹی بھی ہوں گے جو کہہ چکے ہیں کہ اس طوفان نے ساحلی علاقوں میں اندازوں سے بڑھ کر تباہی مچائی ہے۔

گزشتہ روز دن کے اجالے میں سیلاب کی تباہ کاری کا درست اندازہ ہوا جب سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوا تھا، نکاسیء آب اور بجلی کا نظام درہم برہم تھا اور کئی مکان تباہ ہوچکے تھے۔ نیویارک کے ٹرانسپورٹ ڈائریکٹر جوزف لھوٹا Joseph Lhota کے بقول زیر زمین ریلوے کا نظام 108 سال پرانا ہے مگر اسے اب سے پہلے تک اس قسم کے بحران کا سامنا نہیں ہوا۔ محکمہء توانائی کے ذرائع کے مطابق کیرولائنا سے لے کر مائنی کے علاقے تک اسی لاکھ سے زائد گھرانے بجلی سے محروم ہوئے۔ نیویارک اور نیوجرسی میں آمد و رفت کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا۔ ایسے اندازے لگائے جارہے ہیں کہ اس کی بحالی میں مزید کئی دن لگ سکتے ہیں۔ معاشی نقصان کا اندازہ کئی ارب ڈالرز لگایا جارہا ہے۔

USA Hurricane Sandy
تصویر: Reuters

طوفانی ہواؤں کے سبب Appalachia کے خطے میں تین فٹ تک برف پڑی۔ اوہائیو، پینسلوانیا اور ویسٹ ورجنیا میں منگل کی شب بھی طوفائی ہوائیں محسوس کی گئیں۔ یہ سمندری طوفان مقامی وقت کے مطابق پیر کو شب آٹھ بجے نیو جرسی کے ساحلی علاقے سے ٹکرایا تھا۔ اگرچہ ساحل پر پہنچ کی اس کی شدت قدرے کم ہوگئی تھی مگر پھر بھی اس کے جھکڑ شدید تھے۔ نیویارک میں 13 فٹ تک بلند طوفانی لہروں سے نکاسیء آب کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔ زیر زمین ریلوے کے راستوں اور سڑکوں میں پانی بھر گیا۔ نیویارک کے مرکزی علاقے میں بھی کئی فٹ تک پانی بھر گیا۔

نیویارک کی ایک شہری شیرن رومانو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو آنکھوں دیکھا حال سناتے ہوئے کہا، ’’ میں ٹیلی وژن دیکھ رہی تھی کہ بجلی منقطع ہوگئی، پھر مجھے کچھ سنائی دیا اور چند ہی لمحوں بعد مکمل اندھیرا چھا گیا۔‘‘ شیرن نے بتایا کہ اس نے سڑک پر جاکر دیکھا تو بالکل ایسا ہی منظر تھا جیسے کسی ساحل پر سمندر کی اونچی لہریں دیکھنے کا ہوتا ہے۔

سینڈی کے باعث نیویارک کی اسٹاک ایکسچینچ کو بھی بند رکھا گیا تاہم آج انہیں کھولنے کا منصوبہ ہے۔ نیویارک میں مین ہیٹن کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں جا بجا پانی میں ڈوبی ہوئی گاڑیاں نظر آرہی ہے اور شہری انتظامیہ بجلی کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق نیوجرسی کے ساحلی علاقے سے دو سو افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

(sks/ ab (AFP