سینڈی طوفان کے بعد بجلی ناپید اور پٹرول ناکافی
3 نومبر 2012سپر طوفان سینڈی سے متاثرہ ریاستوں میں ایندھن کی کمی کے تناظر میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے خصوصی اقدام اٹھایا گیا ہے۔ متاثرہ ریاستوں کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی خصوصی سپلائی ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدر باراک اوباما نے وزارت دفاع کے ذخیرے سے دو ملین یا بیس لاکھ گیلن پٹرول اور ڈیزل متاثرہ ریاستوں کو فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ تیل کی خصوصی سپلائی کو مناسب انداز میں تقسیم کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔ امریکی انرجی کے محکمے کے مطابق مزید ایندھن کی ضرورت محسوس کی گئی تو ہنگامی گوداموں سے مزید سپلائی یقینی طور پر ممکن بنائی جائے گی۔
تاحال متاثرہ ریاستوں کے بے شمار مقامات میں ایندھن کی دستیابی پوری طرح ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ پٹرول پمپ خالی پڑے ہیں اور جہاں پٹرول دستیاب ہے، وہاں لوگوں کی طویل قطاریں کھڑی ہیں۔ اسی طرح مفلوج شدہ بجلی کا نظام ابھی تک پوری طرح بحال نہیں ہو سکا ہے۔ کئی مقامات پر اشیائے خوراک کی قلت کا بھی رونا رویا جا رہا ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے مجموعی طور پر بحالی کا عمل سست روی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ اسی تناظر میں نیویارک شہر کے میئر مائیکل بلوم برگ نے سالانہ میراتھن دوڑ کو منسوخ کر دیا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق طوفان کے بعد کی صورت حال سے شہر کی حالت اس قابل نہیں کہ ہزاروں لوگوں کے لیے میراتھن ریس کا روایتی انتظام کیا جا سکے۔ نیویارک شہر کی میراتھن ریس کو دنیا کی سب سے بڑی میراتھن خیال کیا جاتا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے کام میں مصروف اداروں کے مطابق مشرقی ریاستوں کی ساحلی پٹی کے ایک ملین گھروں کے لیے جمعے کے روز بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔ انہی اداروں کے مطابق سینڈی طوفان کے گزرنے کے پانچ دنوں بعد بھی ساڑھے تین ملین افراد بجلی کے بغیر ہیں۔ اس سے قبل دو ملین سے زائد افراد کے لیے بجلی کی سپلائی بدھ کے روز بحال کر دی گئی تھی۔ بجلی کی سپلائی فراہم کرنے والے اداروں کے مطابق معطل شدہ بجلی کے نظام کو پوری طرح بحال کرنے میں ابھی کم از کم ایک ہفتہ درکار ہے۔ اس پریشان کن صورت حال کو دیکھتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں عارضی طور پر بجلی پیدا کرنے والے جنریٹروں کی خرید میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سب سے زیادہ بجلی کی سپلائی میں تعطل نیو جرسی ریاست کے بعض ساحلی علاقوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ سینڈی طوفان کے باعث امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں کے 8.5 ملین لوگ بجلی کی سپلائی سے محروم ہوئے تھے۔
سینڈی طوفان کے جھکڑوں، شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے مقامات سے ملبے کی صفائی پر تقریباً چالیس ارب ڈالر کے اخراجات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سینڈی طوفان کی تباہی سے مختلف ریاستوں اور فیڈرل لیول پر پہنچنے والے اقتصادی نقصان کا اندازہ لگانے کا ابتدائی عمل شروع ہو گیا ہے۔ قدرتی آفات سے پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے والی کمپنی Eqecat کے مطابق مختلف انشورنس کمپنیوں کو کم از کم بیس ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہو گی۔ اس کے علاوہ امریکی معیشت کو پچاس بلین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
(ah / ia (Reuters, AFP