’سپر شیرپا‘ کی نئی مہم
22 دسمبر 2011نیپالی کوہ پیما اپا شیرپا کے بقول اس نئی مہم کا مقصد عام لوگوں میں ماحولیاتی تباہی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سب سے زیادہ مرتبہ زیر کرنے والے اکیاون سالہ اپا شیرپا نے بدھ کے روز کیے گئے اپنے اعلان میں کہا کہ وہ یہ نئی مہم آئندہ برس پندرہ جنوری کو شروع کریں گے۔ ایک سو بیس دنوں تک جاری رہنے والی اس مہم میں ان کےساتھ ایک اور نیپالی کوہ پیما داوا اسٹیون شیرپا بھی ہوں گے۔ وہ بھی دو مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں۔
یہ دونوں کوہ پیما اپنی اس مہم کا آغاز نیپال کے مشرقی علاقے میں واقع ایک گاؤں گھوسنہ سے کریں گے، جو مغربی نیپال کے علاقے داچھلا میں اختتام پذیر ہوگی۔ اس مہم کے دوران ہمالیہ کے دشوار گزار پہاڑی راستوں سے ہوتے ہوئے یہ کوہ پیما مختلف مقامات پر قیام کرتے ہوئے لوگوں سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تباہ کاریوں سے آگاہ کرتے ہوئے ماحول دوست ہدایات بھی فراہم کریں گے۔ اس راستے پر سفر کے دوران دنیا کی دس بلند ترین چوٹیوں میں سے آٹھ چوٹیاں بھی سر کی جائیں گی۔
تین بچوں کے والد اپا شیرپا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ مہم شاید ان کی زندگی کی بہترین ٹریکنگ ہو گی۔ انہوں کہا کہ ایسی مہم کو سر انجام دینے کے لیے زندگی میں ایک ہی بار موقع ملتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے اسٹارز بھی حصہ لیں گے تاہم منتظمین کے بقول ابھی تک اس حوالے سے تفصیلات طے نہیں ہو سکیں۔ اس مہم کو Climate Smart Celebrity Trek کا نام دیا جا رہا ہے۔ اپنی نوعیت کی اس پہلی مہم کو نیپالی حکومت کے علاوہ کئی بین الاقوامی غیر سرکاری ادارے بھی فنڈ کر رہے ہیں۔
امریکہ منتقل ہو جانے والے اپا شیرپا نے پہلی مرتبہ 1990 میں ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ تقریباﹰ دو دہائیوں تک ہر سال ہی اس چوٹی کو سر کرتے رہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ماؤنٹ ایورسٹ پر بھی ڈرامائی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں۔ ’سپر شیرپا‘ کے نام سے مشہور اس کوہ پیما کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس چوٹی کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے اب اسے سر کرنا بھی انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک