سوچی اولمپکس اور سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات
30 جنوری 2014روس میں سرمائی اولمپکس کا آغاز آئندہ ماہ سات فروری سے ہوگا اور حکومت کو خدشہ ہے کہ اس موقع پر دہشت گردانہ حملے کیے جا سکتے ہیں۔ انٹرنیشنل کرائسس گروپ سے وابستہ جے کیتھرین کا کہنا ہے کہ روس کے لیے یہ خطرہ واقعی حقیقی ہے۔
سکیورٹی کا سب سے بڑا آپریشن
سن 1980ء میں ماسکو میں اولمپکس سمر گیمز کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پہلی مرتبہ سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ روسی حکام کے مطابق ملک بھر سے تعلق رکھنے والے تقریبا 30 ہزار پولیس اہلکار سوچی شہر میں تعینات کیے جائیں گے۔ حکام کے مطابق ان میں سے متعدد اہلکاروں کو انگریزی زبان سکھائی گئی ہے تاکہ مشکل حالات یا رہنمائی کے لیے غیر ملکی سیاحوں کی مدد کی جا سکے۔ اس کے علاوہ ہنگامی حالات اور شہری دفاع کی وزارت کے تقریبا 23 ہزار ملازمین کو سوچی میں بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ انتظامیہ کو فوجیوں اور سرحدی محافظوں کے ساتھ ساتھ ان گنت خفیہ اہلکاروں کی مدد بھی حاصل رہے گی۔
حکام کے مطابق ساحلی علاقوں کی حفاظت کے لیے سمندر میں بحری جہاز اور آبدوزیں بھی گشت کرتی رہیں گی۔ فضائی خطرے سے نمٹنے کے لیے ڈرون اور جنگی لڑاکا طیاروں کی مدد حاصل کی جائے گی۔
سخت ترین چیکنگ
آج منگل سے، کھیلوں کے آغاز سے ٹھیک ایک ماہ پہلے، بحیرہ اسود کے اس شہر میں سکیورٹی کے سخت ترین قوانین لاگو کر دیے گئے ہیں۔ سوچی میں تین دن سے زیادہ قیام کرنے والے ہر شخص کے لیے مقامی حکام کو اطلاع دینا ہو لازمی ہو گا۔ ہر ایک تماشائی کو ایک خصوصی شناختی کارڈ دیا جائے گا، جس پر اس کی معلومات درج ہوں گی۔ یہ معلومات فوری طور پر سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں تک پہنچا دی جائیں گی۔ روس کے دیگر حصوں سے آنے والی گاڑیوں کا سوچی میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ ضروریات زندگی ٹرانسپورٹ کرنے والی صرف مخصوص گاڑیوں کو شہر میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ سوچی کے کئی مقامات کو ممنوعہ قرار دے دیا گیا ہے اور وہاں کسی بھی شخص کو قدم رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ دوسری جانب غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں تیز تر کر دی گئی ہیں تاکہ انہیں واپس ان کے آبائی ملکوں میں بھیجھا جا سکے۔ سوچی کے مقامی رہائشیوں سے ہر مشتبہ چیز اور شخص پر نظر رکھنے اور حکومت کی اطلاع دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
خطوط اور پوسٹ کی تلاشی
اس علاقے میں پہنچنے والی پوسٹ یا خطوط کی رازداری کا قانون معطل کر دیا گیا ہے۔ روسی پوسٹ کے اہلکاروں کو یکم جنوری سے اکتیس اپریل تک ہر ایک خط کھولنے اور پڑھنے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح الیکٹرانک خط و کتابت پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ روس کی خفیہ ایجنسی (ایف ایس بی) گیمز کے دوران پورے ٹیلی کمیونیکیشنز نظام کی نگرانی کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لیے امریکی خفیہ پروگرام پرزم کی طرز کا نظام استعمال کیا جائے گا۔