1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوئٹزرلینڈ، گرمی کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی

عابد حسین4 جولائی 2015

سوئٹزرلینڈ کے مختلف علاقائی حکام نے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایرں میں کمی لاتے ہوئے عوام سے کہا کہ وہ کاروں کے بجائے سرکاری بسیں استعمال کریں۔ حکام کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے اوزون کی سطح مزید آلودہ ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Fslj
سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا کا ایک خوبصورت منظرتصویر: picture alliance/Fredrik von Erichsen

رواں موسم گرما میں شدید گرمی نے متعدد یورپی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اِس گرمی کا احساس کرتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کے بعض علاقوں کی مقامی انتظامیہ نے اپنے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنی موٹر گاڑیاں گھروں میں چھوڑ کر سرکاری بسوں اور ٹرامز میں سفر کریں۔ بسوں کا سفر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مقامی بلدیاتی حکومتوں نے عام شہریوں کو اپنی پیشکش کی جانب راغب کرنے کے لیے کرایوں میں عبوری کمی بھی کر دی ہے۔ بسوں کا سفر اختیار کرنے کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر جب کم موٹر گاڑیوں لائی جائیں گی تو فضائی آلُودگی میں کمی واقع ہو گی اور اوزون کی سطح کو مزید نقصان پہنچنے کے خطرے میں کمی واقع ہو گی۔

جن مقامی حکومتوں نے کرایوں میں کمی کی ہے، اُن میں خاص طور پر بین الاقوامی اہمیت کا شہر جنیوا بھی شامل ہے۔ جنیوا کی بلدیاتی حکومت کے محکمہٴ آب و ہوا کا کہنا ہے کہ کرایوں میں کمی اُس وقت تک رکھی جائے گی جب تک شہر پر پھیلی اوزون کی سطح واپس اپنی نارمل پوزیشن پر نہیں پہنچ جاتی۔

بلدیاتی حکومت نے موٹر گاڑیوں کے علاوہ موٹر سائیکل سواروں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ پر پیش کردہ رعایت کا فائدہ اٹھائیں۔ جنیوا شہر میں ٹرام یا بس کا شہر کے لیے ٹکٹ تین سوِس فرانک کی جگہ دو کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح جنیوا کے ہمسایہ شہروں واؤد اور ولائے میں بھی حکام نے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

Schweizerische Volkspartei SVP - Wahlkampf mit schwarzem Schaf
جنیوا میں لوگ ایک بس اسٹاپ پر بس کا انتظار کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance / dpa

سوئٹزرلینڈ میں بھی دوسرے یورپی ملکوں کی طرح گرمی کی لہر پہنچی ہوئی ہے اور درجہٴ حرارت 38 سینٹی گزیڈ تک پہنچا ہوا ہے۔ آب و ہوا اور کلائمٹ چینج سے وابستہ ماہرین کے خیال میں موسم میں بڑھتی حدت سے فضائی آلُودگی بھی بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گرم موسم میں اوزون کی اوسط سطح پتلی ہو جاتی ہے۔ اوزون کی اوسط سطح 120 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر بتائی جاتی ہے۔ گرمی کی شدت سے اوزون کی سطح کو گرمی سے آلودہ ہونے والا ماحول اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ سوِس حکام کے مطابق گرمی کی وجہ سے جنوبی علاقوں میں اوزون کی سطح خاصی متاثر دکھائی دیتی ہے۔

براعظم یورپ میں شدید گرمی کے باعث ہسپانوی حکام نے اپنے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شدید گرمی کے لیے تیار رہیں۔ حکام کے مطابق کئی ہسپانوی شہروں میں درجہٴ حرارت 35 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔ اگلے ویک اینڈ پر اسپین کے کئی علاقوں میں گھن گرج اور بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ سکتا ہے۔ اسی طرح پرتگال کو بھی شدید گرمی کا سامنا ہے۔ پرتگال میں گزشتہ موسم سرما خاصا خشک رہا تھا اور اِس باعث 54 فیصد ملک کو خشک سالی کا سامنا ہے۔ روم میں جمعے کے روز ہونے والی ہلکی بارش نے موسم کو خوشگوار کر دیا تھا۔ جرمنی اور فرانس سمیت چند اور ملکوں میں کل اتوار کے روز بارش کا امکان ہے۔