1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنہرے دور کے بھارتی ہیرو بلبیر سنگھ چل بسے

25 مئی 2020

بھارتی ہاکی کے لیجنڈ بلبیر سنگھ پچانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت انہوں نے بھارت کو تین اولمپک گولڈ میڈل جتوائے تھے۔

https://p.dw.com/p/3ciBi
Indien Olympia 2012 - Hockey Nationalmannschaft
تصویر: picture-alliance/dpa

بلبیر سنگھ کی اہل خانہ نے پیر کے دن بتایا ہے کہ بھارتی ہاکی کا سابق اسٹار کھلاڑی انتقال کر گیا ہے۔ وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور حال ہی میں انہیں دل کے تین دورے بھی پڑ چکے تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق کچھ روز قبل طبیعت کی ناسازی کے باعث انہیں چندی گڑھ ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

بلبیر سنگھ کو بھارتی ہاکی کے سنہری دور کا ایک بڑا ہیرو قرار دیا جاتا ہے۔ مقامی میڈیا ان کو بھارتی کھیلوں کی دنیا  کا  ایک عظیم کھلاڑی بھی قرار دیتا تھا۔ کہتے ہیں کہ بھارت نے ہاکی کا ان جیسا  کھلاڑی دوبارہ پیدا نہیں کیا۔

بلبیر سنگھ نے سن 1948 کے لندن اولمپکس، سن 1952 کے ہیلسنکی اولمپکس اور سن 1956 کے میلبورن اولمپک مقابلوں میں بھارت کو گولڈ میڈل جتوائے تھے۔ سن 1952 کے اولمپک فائنل میں ہالینڈ کے خلاف انہوں نے انفرادی سطح پر پانچ گول کیے تھے، جو اب تک ایک ریکارڈ ہے۔

بلبیر سنگھ اس بھارتی ہاکی ٹیم کے بھی کپتان تھے، جس نے برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے ایک سال بعد یعنی سن 1948میں لندن اولپمک مقابلوں میں ہاکی کے فائنل میں اپنی سابق نوآبادی حاکم ریاست کو شکست سے دوچار کر دیا تھا۔

اس میچ میں بھارت نے انگلینڈ کو چار صفر سے مات دی تھی، جس میں سے دو گول بلبیر سنگھ نے بھی کیے تھے۔ اس کامیابی کے بعد بلبیر سنگھ نے اپنے تاریخی انٹرویو میں کہا تھا، ''میں نے آسمان چھو لیا ہے۔ اپنے سابق حکمرانوں کو شکست دینا میرے لیے ایک اہم ترین بات ہے۔‘‘

بلبیر سنگھ اس بھارتی ہاکی ٹیم کے منیجر بھی رہے، جس نے سن 1975 کے عالمی کپ مقابلوں میں فتح حاصل کی تھی۔ تب ہاکی ٹیم کے کپتان اجیت پال سنگھ نے بلبیر کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'بلبیر ایک سخت جان منیجر تھے‘۔

ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے