1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنگاپور، نرسوں کے لیے ایک لاکھ ڈالر تک کے بونس کا اعلان

25 فروری 2024

نرسوں کو اس رقم کی ادائیگی بیس سال کے عرصے میں یا ان کی ریٹائرمنٹ کے وقت تک کی جائے گی۔ وزیر صحت کا کہنا ہے ملک میں 29,000 نرسیں اس بونس کو لینے کی اہل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4ckLo
سنگاپور کی حکومت نے نرسوں کے لیے ایک لاکھ سنگاپورین ڈالر تک کے بونس کا اعلان کیا ہے
سنگاپور کی حکومت نے نرسوں کے لیے ایک لاکھ سنگاپورین ڈالر تک کے بونس کا اعلان کیا ہےتصویر: Justin Jin

سنگاپور کی حکومت نے نرسوں کے صحت عامہ کے شعبے میں کام کرتے رہنے کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کو ایک لاکھ سنگاپورین ڈالر تک کا بونس دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کا یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں نرسوں کی کمی ہے اور وہاں عمر رسیدہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بچوں کی 'سیریل کلر' برطانوی نرس کو عمر قید کی سزا

نئی دہلی کے ہسپتالوں میں فوجی ڈاکٹر اور نرسیں تعینات

’جو نرس بننا چاہے، اسے جرمنی رہنے دیا جائے‘

اس ہفتے منگل کے روز اس بونس کا اعلان کرتے ہوئے سنگاپور کے وزیر صحت اونگ یے کنگ نے کہا کہ ملک میں 29,000 نرسیں اس بونس کو لینے کی اہل ہوں گی، جن میں وہ غیر ملکی نرسیں بھی شامل ہیں جنہوں نے سنگاپور میں کم از کم چار سال تک کام کیا ہے۔

اس اسکیم کے تحت ان نرسوں کو یہ رقم یا تو بیس سال کے عرصے میں یا ان کی ریٹائرمنٹ کے وقت تک ادا کی جائے گی۔ اس بات کا فیصلہ اس پر منحصر ہوگا کہ ان کی ریٹائرمنٹ کا وقت بیس سال کا عرصہ گزرنے سے پہلے آتا ہے یا اس کے بعد۔ اگر وہ بیس سال سے پہلے ریٹائر ہو جاتی ہیں تو ان کو یہ رقم ان کے ریٹائرمنٹ کے وقت تک ادا کر دی جائے گی۔

China | Geburtenrate in China
تصویر: picture alliance / CFOTO

اس اسکیم کے حوالے سے اونگ یے کنگ نے مزید کہا، "ہم اچھا کام کرنے میں اپنی نرسوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔"  

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی وبا کے دوران غیر ملکی نرسیں معمول سے زیادہ تعداد میں سنگاپور چھوڑ کر گئیں، جس سے ملک میں نرسوں کی کمی کا مسئلہ بڑھ گیا۔

سنگاپور میں زیادہ تر غیر ملکی نرسیں پڑوسی ممالک بشمول ملیشیا، فلپائن اور  میانمار سے آتی ہیں۔

پچھلے سال سنگاپور کی حکومت نے نرسنگ کی تعلیم مکمل کرنے والے ایسے نوجوانوں کے لیے بھی 15,000 سنگاپورین ڈالر کے بونس کا اعلان کیا تھا جنہوں نے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے کا انتخاب کیا۔

وزارت صحت کا اندازہ ہے کہ 2030 ء تک ہر چار میں سے ایک سنگاپوری باشندہ  65 یا اس سے زیادہ عمر کا ہو جائے گا، جب کہ ایک اندازے کے مطابق 83,000 بزرگ تنہا زندگی گزار رہے ہوں گے۔

م ا/ ک م(اے ایف پی)