سمندری طوفان ’بیرل‘ تباہی مچاتا ہوا
سمندری طوفان ’بیرل‘ بحیرہ کریبیین سے گزر رہا ہے اور اب جزیرہ ریاست جمیکا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ پہلے ہی چھ انسانی جانیں لے چکا ہے اور ماہرین موسمیات اسے ایک ’تاریخی طوفان‘ قرار دے رہے ہیں۔
تباہی کے نشانات
جولائی میں ریکارڈ کیا گیا بحر اوقیانوس کا یہ سب سے طاقت ور سمندری طوفان ہے۔ سمندری طوفانوں پر نظر رکھنے والے امریکی مرکز این ایچ سی نے اسے دوسری طاقت ور ترین یعنی گیٹیگری چار کا طوفان قرار دیا ہے۔ کریبیین کی جزیرہ ریاست گریناڈا پر تباہی کے بعد اب یہ جمیکا کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یہ طوفان پہلے ہی چھ جانیں لے چکا ہے
جو بچ سکتا ہے، وہ بچے۔ بدھ تک تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد چھ تھی۔ کم از کم تین افراد گریناڈا میں ہلاک ہوئے اور ایک سینٹ ونسنٹ میں مارا گیا۔ وینزویلا میں بھی دو اموات ہوئی ہیں۔ ان ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
سب سے زیادہ وارننگ لیول والا طوفان
بارباڈوس میں سفر کے راستے پر موجود لوگوں نے پیر کو یہ طوفان خشک خطے سے ٹکراتے ہوتے دیکھا۔ ’بیرل‘ رواں سیزن کا پہلا خطرناک طوفان ہے اور اسے پہلے سب سے زیادہ خطرناک کیٹیگری پانچ میں رکھا گیا تھا۔ تاہم اب یہ کچھ کمزور ہوا ہے اور اس کی گیٹیگری چار کر دی گئی ہے۔
بے چینی سے ’بیرل‘ کا انتظار
جمیکا میں یہ طوفان سے پہلے آخری خریداری کے مناظر ہیں۔ یہ جزیرہ ’بیرل‘ کی آمد کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ طوفان بدھ کے روز اس ملک سے ٹکرائے گا۔ حکام نے سات دنوں کے لیے اس ملک کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا ہے۔
تباہی مچا دینے والی قوت
اس طوفان سے یونین جزائر خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ سینٹ ونسنٹ اور گریناڈا کے جنوبی حصے میں 90 فیصد مکانات کو شدید نقصان پہنچا یا وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ ابھی تک مجموعی تباہی کے اندازے لگائے جا رہے ہیں۔ خطے کے کئی ممالک نے گریناڈا اور سینٹ ونسنٹ کو امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔
جزیرہ کیریاکاؤ پر تباہی
اس سمندری طوفان نے برج ٹاؤن کی اس بندرگاہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ طوفان سب سے پہلے کیریاکاؤ جزیرے سے ٹکرایا، جو گریناڈا کا حصہ ہے۔ گریناڈا کے سربراہ حکومت نے کہا کہ آدھ گھنٹے کے اندر اندر کیریاکاؤ میں سب کچھ زمیں بوس ہو چکا تھا۔ اس جزیرے کے بیرونی دنیا سے رابطے کٹ چکے ہیں۔
جان بچا کر فرار ہونے والے
یونین جزائر کے رہائشیوں کو سینٹ ونسنٹ کے محفوظ علاقے کنگز ٹاؤن میں منتقل کیا گیا ہے۔ لیکن یہاں بھی صورتحال کشیدہ ہے۔ جنوب مشرقی کریبیین میں سڑکیں ٹوٹے ہوئے درختوں اور منہدم عمارات کے ملبے سے بھری پڑی ہیں۔ منگل کے روز ہر جگہ بجلی غائب تھی اور جزیروں کے درمیان رابطے بدستور مشکل ہیں۔
مزید طوفان آ سکتے ہیں
امریکی موسمیاتی ادارے کے مطابق بحر اوقیانوس میں سمندری طوفانوں کا موسم جون سے شروع ہو چکا ہے اور اس سال غیرمعمول طور پر زیادہ طوفان آنے کا خدشہ ہے۔ اس کی وجہ سمندری پانی کا درجہ حرارت زیادہ ہونا بتایا جا رہا ہے۔