1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسجرمنی

سمندر کی تہہ میں آتش فشاں کیسے بنتے ہیں؟

18 جنوری 2022

آتش فشانی کی بہت سی سرگرمیاں زیرسمندر ہوتی ہیں، تاہم ہم ان کے بارے میں عموماﹰ زیادہ نہیں جانتے۔ ڈی ڈبلیو کے ساتھ جانیے سمندروں کی تہہ میں آتش فشاں پہاڑوں کے بننے اور پھٹنے کے عمل کی وجوہات۔

https://p.dw.com/p/45gWP
Tonga | Hunga Tonga Hunga Ha'apai Vulkanausbruch
تصویر: NICT/AP/picture alliance

آتش فشاں پہاڑ پھٹتے ہیں تو ساری دنیا کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں، مگر آتش فشانی کی انتہائی طاقت ور سرگرمیاں زیرسمندر بھی جاری رہتی ہیں۔ جنوری کے وسط میں جنوبی بحرالکاہل کی جزائر پر مشتمل ریاست ٹونگا کے قریب سمندر کی تہہ میں پھٹنے والے خوف ناک آتش فشاں نے دنیا کی توجہ زیرآب آتش فشانوں پر مرکوز کر دی۔

ٹونگا: زیر سمندر آتش فشاں پھٹنے سے سونامی، ساحلی خطے زیر آب

کسی آئل یا گیس کی تنصیب میں دھماکا نہیں ہوا، آذربائیجان

جرمنی کی مائنز یونیورسٹی کے آتش فشاں پہاڑوں سے متعلقہ علوم کے ماہر کرسٹوف ہیلو کے مطابق، ''آتش فشانی کی دو تہائی سرگرمیاں سمندروں کی تہہ میں ہوتی ہیں۔‘‘

ٹونگا کے قریب آتش فشانی کی اس سرگرمی کی وجہ سے اس ملک کے دارالحکومت میں کئی مقامات پر سونامی کی وجہ سے سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔ مگر عام طور پر ایسے دھماکے ہوتے رہتے ہیں اور انسانی زندگی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ ہیلو کہتے ہیں، ''ہمارے سیارے پر زیرسمندر زیادہ تر آتش فشانی دھماکے ہمیں متاثر نہیں کرتے۔ یہ خاموشی سے ابلتے ہیں اور کسی کو خبر بھی نہیں ہوتی۔‘‘

زیرسمندر کل کتنے آتش فشاں موجود ہیں؟ اس سوال کا جواب موجود نہیں۔ تاہم یونیورسٹی آف آکسفورڈ سے وابستہ پروفیسر برائے ارضیاتی سائنسز ٹیمسین ماتھر کے مطابق ان کی تعداد سینکڑوں سے لے کر ہزاروں تک ہو سکتی ہے۔

زیرسمندر آتش فشاں بنتے کیسے ہیں؟

پروفیسر ہیلو کے مطابق زمین کی سطح پر یا کسی سمندر کی تہہ میں آتش فشانوں کے بننے کی وجوہات میں کوئی خاص فرق نہیں۔ جب زمین کے اندر کی دوسری ابلتی تہہ چٹانی پتھروں کو پگھلاتی ہے یعنی زمین کی سطح کے ٹھوس حصے کو، تو پگھلتا ہوا لاوا باہر آنے لگتا ہے۔

پروفیسر ماتھر کا کہنا ہے کہ زیادہ تر زیرسمندر آتش فشاں مختلف بڑے سمندروں کے کناروں کے قریب ہیں، جہاں دو ٹیکٹونک پلیٹیں ایک دوسرے کو دباتی ہیں۔

دو ارضیاتی پلیٹوں کا آپس میں ٹکراؤ آتش فشاں پیدا کرتا ہے۔ اگر یہ دنوں پلیٹیں سمندر کے اندر مل رہی ہوں، تو آتش فشاں سمندر کے اندر پیدا ہوتے ہیں۔ پروفیسر ہیلو کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی ایک ٹیکٹونک پلیٹ میں ہونے والی آتش فشانی بھی ایک نئے آتش فشاں کی تخلیق کا سبب بن سکتی ہے۔

زیرسمندر آتش فشاں پھٹتا ہے، تو کیا ہوتا ہے؟

زیرسمندر کسی آتش فشاں کے پھٹنے کے اثرات کا تعلق اس بات سے ہے کہ یہ آتش فشاں سمندر کی سطح سے کتنا دور ہے؟ اگر پھٹنے والے آتش فشاں اور سمندر کی سطح کے درمیان فاصلہ زیادہ ہو، تو آتش فشاں کے اوپر موجود پانی ایک ڈھکن کا سا کردار ادا کرتا ہے۔

ماہر ارضیات ڈیوڈ پائل کا کہنا ہے کہ اگر پگھلی ہوئی چٹان کا کوئی ٹکڑا سمندر کی سطح سے دو کلومیٹر نیچے ہو، تو وہ سمندر کے ٹھنڈے پانی کو چھوتے ہی تیزی سے ٹھنڈا ہو جائے گا، جب کہ اس کے بدلے میں پانی گرم ہو گا لیکن بھاپ نہیں بنے گا۔

ان کا تاہم کہنا ہے کہ اگر آتش فشانی کی سرگرمی بہت بڑی ہو اور پانی بھاپ میں تبدیل ہوجائے، تو تھوڑا سا پانی بھی بھاپ میں بدل کر اپنا حجم کئی گنا تک بڑھا لیتا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر پائل کے مطابق، ''بھاپ کے دھماکے بہت تباہ کن ہوتے ہیں کیوں کہ پانی کا تھوڑا سا حجم بھاپ کے بہت بڑے حجم کا باعث بنتا ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ سونامی کے خطرات کو ایک طرف رکھ بھی دیا جائے، تو سمندر سے نکلنے والی راکھ ملی بھاپ انسانی صحت پر نہایت مضر اثرات ڈال سکتی ہے۔

لوئزا رائٹ (ع ت / م م)