سلمان خان ایک اورعدالتی کیس میں بری
25 جولائی 2016اداکار پر الزام تھا کہ انہوں نے سن 1998 میں راجستھان میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران وہاں نایاب کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔ اس حوالے سے دو مختلف کیسز میں عدالت نے انہیں ایک سال اور پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سلمان خان نے ان فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کر دی تھی جس کے باعث انہیں جیل نہیں بھیجا گیا تھا۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ کے جج نرمالجیت کور کے فیصلے کے مطابق ہرن کو ماری جانے والی گولیاں سلمان خان کی بندوق کی نہیں تھیں۔ جج نے انہیں دونوں مقدمات میں بری کر دیا ہے۔
50 سالہ غیر شادی شدہ اداکار ان مقدمات کے فیصلے کو سننے کے لیے بھارت کے شمالی شہر جودھ پور میں موجود نہیں تھے۔
سلمان خان کے وکیل ہستیمال سرسوات نے بھارتی نیوزچینل این ڈی ٹی وی کو بتایا،’’ہائی کورٹ نے دونوں مقدمات میں استغاثہ کی جانب سے فراہم کیے گئے ثبوت اور دستاویزات کو قبول نہیں کیا۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ ایک معصوم شخص کے ساتھ انصاف کیا گیا ہے۔‘‘
عموما بھارتی عدالتیں وسائل کی کمی کے باعث کسی کیس کا فیصلہ سنانے میں کئی کئی برس لگا دیتی ہیں۔ سلمان خان کو ایک اور مقدمے میں راجستھان میں ایک غیر لائسنس شدہ بندوق سے ہرن کا شکار کرنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔
سلمان خان بالی وڈ کے نامور اداکار ہیں اور ایک سو سے زائد فلموں اور بے شمار ٹی وی شوز میں کام کر چکے ہیں۔ اس شہرت کے ساتھ وہ متنازعہ بھی ہیں، گزشتہ برس انہیں بے گھر افراد کو گاڑی کے نیچے کچل دینے کے ایک کیس میں بری کیا گیا تھا۔ کچھ روز قبل انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی نئی فلم میں ٹریننگ کے سخت شیڈول کے باعث وہ ’ایک ریپ ہونے والی عورت‘ کی طرح محسوس کر رہے ہیں۔ سلمان خان کے اس بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔