1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سفارتی کوششوں کو موقع دیا جائے، اوباما

ندیم گِل29 جنوری 2014

امریکی صدر باراک اوباما نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ ایران کے خلاف نئی پابندیوں سے فی الحال احتراز برتا جائے تاکہ اس کے جوہری تنازعے کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کو موقع دیا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/1Ayj6
تصویر: picture-alliance/dpa

باراک اوباما نے یہ بات منگل کو اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتی کوششوں اور پابندیوں کے نتیجے میں تہران حکومت ایک دہائی سے زائد عرصے میں پہلی مرتبہ اپنے نیوکلیئر پروگرام پر پیش رفت روکنے پر تیار ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا: ’’قومی سلامتی کی خاطر، ہمیں سفارتی کوششوں کو کامیابی کا ایک موقع دینا ہو گا۔‘‘

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ اس عمل میں ناکامی ہوئی تو وہ نئی پابندیوں کے لیے زور دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا: ’’لیکن اگر ایران کے رہنما اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں، تو ایران پھر سے عالمی برادری کا حصہ بننے کی جانب اہم قدم اٹھا سکتا ہے، اس طرح ہمیں بھی جنگ کے خطرے کے بغیر اس دور میں سلامتی کے حوالے سے درپیش ایک بڑے مسئلے کو حل کرنے کا موقع ملے گا۔‘‘

اوباما نے یہ بھی کہا: ’’حقیقت یہ ہے کہ خطرہ موجود ہے۔‘‘

US Präsident Obama will Guantanamo Verfahren aussetzen
اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ گوآنتانامو بے کا قید خانہ رواں برس بند کر دیا جانا چاہیےتصویر: picture alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ بدلتے ہوئے عالمی خطرات کے تناظر میں امریکا کو چوکس رہنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا: ’’میرا پختہ یقین ہے کہ ہماری قیادت اور ہماری سکیورٹی صرف فوج پر انحصار نہیں کر سکتی۔ پیچیدہ خطرات کی دنیا میں ہماری سکیورٹی اور قیادت ہمارے اختیار میں موجود تمام عناصر پر انحصار کرتی ہے، جس میں مضبوط اور بااُصول سفارتی کوششیں بھی شامل ہیں۔‘‘

اس خطاب میں انہوں نے خارجہ پالیسی کے دیگر پہلوؤں اور کیوبا میں قائم امریکی حراستی مرکز گوآنتاناموبے پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ گوآنتانامو بے کا قید خانہ اس سال بند کر دیا جانا چاہیے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے افغانستان میں فوجیوں کی مزید تعیناتی کا ذکر نہیں کیا تاہم یہ کہا کہ کو مستقل جنگ ختم کر دینی چاہیے۔

امریکا کے داخلی امور پر بات کرتےہوئے انہوں نے ایک مرتبہ پھر امریکی سرحدوں کو محفوظ بنانے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے جو غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت دلانے کی پیش کش کرتے ہوئے نوکریاں دیتے ہیں۔

اوباما کا کہنا ہے کہ اس شعبے میں اصلاحات سے ملازمتوں کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے اور آئندہ دو دہائیوں میں معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر کا فائدہ پہنچے گا۔

ملکی سطح پر انہوں نے اپنی ہیلتھ کیئر کی اصلاحات کا دفاع کیا۔ باراک اوباما کا کا کہنا تھا کہ وہ ووٹروں کے حقوق کے لیے اور گن کے استعمال کے ذریعے تشدد کے خلاف کام جاری رکھیں گے۔