1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا ميں انسداد دہشت گردی کی کارروائی، پندرہ افراد ہلاک

27 اپریل 2019

مسيحی تہوار ايسٹر کے موقع پر دہشت گردانہ حملوں کے تناظر ميں سری لنکا کی سکيورٹی فورسز نے گزشتہ رات انسداد دہشت گردی کی ايک بڑی کارروائی ميں پندرہ افراد کو ہلاک کر ديا ہے۔ ہلاک ہونے والوں ميں چھ بچے بھی شامل ہيں۔

https://p.dw.com/p/3HXsQ
Sri Lanka | Soldaten nach Terroranschlag
تصویر: Reuters/D. Liyanawatte

سری لنکا ميں سکيورٹی دستوں کی ايک کارروائی ميں کم از کم پندرہ افراد مارے گئے ہيں۔ انسداد دہشت گردی کی اس کارروائی ميں مشرقی شہر کلمنائی ميں مشتبہ جہاديوں کے ايک ٹھکانے پر جمعے اور ہفتے کی درميانی شب چھاپہ مارا گیا۔ حکام نے دعویٰ کيا کہ فائرنگ کے تبادلے ميں تين خودکش بمباروں سميت تين عورتيں اور چھ بچے ہلاک ہوئے۔ ہلاک شدگان کی لاشيں متعلقہ مکان سے ستائيس اپريل کی صبح برآمد کر لی گئيں۔

مسيحی تہوار ايسٹر کے موقع پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے سری لنکا ميں انسداد دہشت گردی کی وسيع تر کارروائياں جاری ہيں۔ ايسٹر کے موقع پر تين گرجا گھروں اور تين ہوٹلوں پر منظم حملوں ميں کم از کم 253 افراد مارے گئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹيٹ‘ نے قبول کر لی تھی۔

پوليس نے جمعے کی شب کارروائی خفيہ اطلاع ملنے پر کی۔ حکام کو پتہ چلا تھا کہ دارالحکومت کولمبو سے 370 کلوميٹر مشرق کی طرف واقع شہر کلمنائی ميں ايک مکان ميں چند مشتبہ دہشت گردوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ اسی خبر پر پوليس اور فوج کے مسلح جوانوں نے کارروائی کی۔ انسداد دہشت گردی کے اس آپريشن ميں پوليس يا فوج کا کوئی بھی اہلکار زخمی يا ہلاک نہيں ہوا۔

حکام نے اب تک چورانوے افراد کو حراست ميں لے رکھا ہے جبکہ ايمرجنسی کے نفاذ کے بعد فوج اور پوليس کے اہلکاروں نے مشتبہ افراد کی تلاش ملک بھر ميں زور و شور سے جاری رکھی ہوئی ہے۔ پوليس نے بتايا کہ جمعے اور ہفتے کی درميانی شب مزيد بيس افراد کو پوچھ گچھ کے ليے گرفتار کر ليا گيا۔ قبل ازيں سری لنکن حکام نے مطلع کيا تھا کہ حکام کے پاس ملک ميں سرگرم ’اسلامک اسٹيٹ‘ کے 140 ارکان کے بارے ميں اطلاعات موجود ہيں۔

دريں اثناء اعلیٰ قيادت حملوں کی اطلاع کے باوجود مناسب اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے سياسی و سماجی حلقوں ميں تنقيد کی زد ميں بھی ہے۔ اطلاع ہے کہ سری لنکن انٹيليجنس کے پاس ايسی خبريں تھيں کہ نيشنل توحيد جماعت (NTJ) نامی گروپ گرجا گھروں پر وسيع تر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم کوئی کارروائی نہ کی گئی۔ اس ضمن ميں ملکی وزير اعظم نے جمعے کی شب ٹيلی وژن پر باقاعدہ طور پر عوام سے معافی بھی مانگی تاہم ان کا يہ بھی کہنا تھا کہ وہ حملوں سے متعلق انٹيليجنس خبروں سے لا علم تھے۔

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں