1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زیر سمندر چلنے والی ریل گاڑی مشکل میں

عابد حسین30 جون 2015

فیری ملازمین کی ہڑتال کے باعث انگلینڈ اور فرانس کے درمیان زیر سمندر چلنے والی ریل گاڑی کی سروس معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ اِس تیز رفتار ریل سروس کو معطل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FqtP
یوروٹنل کے ٹریک پر ٹائر جلائے گئے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/M. Spingler

سمندری کشتیوں کے بڑے ادارے مائی فیری لنک (MyFerryLink) کی جانب سے ملازمتوں کے مواقع منسوخ کرنے کے خلاف ہڑتال اور مظاہرہ کیا گیا۔ اِس مظاہرے کی وجہ سے سامان بردار ٹرکوں اور چھٹیاں منانے والوں یورپی سیاحوں کو انتہائی کوفت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پرانے مالکان نے مائی فیری لنک نامی کمپنی کو ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے ایک کارپورٹ گروپ DFDS کو فروخت کر دیا ہے۔ فروخت کی ڈیل رواں برس کے مہینے جُون میں تکمیل پائی تھی۔

ڈنمارک کے ادارے کو فروخت کی جانے والی کمپنی پہلے یورو ٹنل کی ملکیت تھی۔ انگش چینل کے زیر آب سرنگ اور ریل لنک کی نگرانی اور دوسرے انتظام و انصرام بھی یہی کمپنی یورو ٹنل کرتی ہے۔ ہڑتال کے حوالے سے ٹریڈ یونین لیڈر ایرک ویرکُوٹر کا کہنا ہے کہ سرنگ کو سرِدست روک دیا گیا ہے۔ ویرکُوٹر نے مزید کہا کہ وہ فرانسیسی، برطانوی اور بیلجین حکومتوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر چار سو کے قریب نوکریوں کے ختم کرنے کے فیصلے کو نئی انتظامیہ نے تبدیل نہ کیا تو رواں موسمِ گرما میں ایسے مظاہرے مزید کیے جائیں گے۔

Streik von MyFerryLink-Mitarbeitern am Eurotunnel in Calais, Frankreich
گزشتہ سات دنوں میں یورو ٹنل کی بندش کا یہ دوسرا واقعہ ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Spingler

ہڑتال کے تناظر میں یورو ٹنل نے اپنی ویب سائٹ پر پیغام جاری کیا کہ مسافروں کو لے کر جانے والی سروس عبوری طور پر بند کر دی گئی ہے کیونکہ کسی ایک مقام پر معاملات سنگین صورت حال اختیار کر گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں ریل سروس بند ہوئی تھی وہاں انتہائی شدید ٹریفک جام دیکھا گیا تھا۔ ٹریڈ یونین لیڈر ویرکُوٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ سب نئی صورت حال پر پریشان ہیں اور اگلے دنوں میں مطالبات نہ مانے گئے تو ہر راستے کو بلاک کر دیا جائے گا اور ممکنہ طور پر یورو ٹنل کی ریل سروس کو بھی درہم برہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

فیری سروس شمالی فرانسیسی شہر کالے (Calais) سے برطوی ساحلی مقام ڈوور کے درمیان چلتی ہے۔ یہ فیری سروس اب ڈنمارک کے گروپ DFDS کو بیچ دی گئی ہے۔ ڈنمارک کا ادارہ پرسوں دو جولائی کو اِس سروس کا انتظام سنبھالنے والا ہے۔ یہ کل ملازمین میں سے صرف 202 کو ملازمت پر برقرار رکھنا چاہتا ہے اور بقیہ کو وقت کے ساتھ فارغ کر دینے کا عندیہ دے چکا ہے۔ فروخت کرنے کی ایک وجہ برطانوی کمپنیوں کی جانب سے ایسی ہی سروس متعارف کروانا ہے۔ فیری سروس کو آؤٹ سورس کرنے کے بعد ایک کمپنی سکوپ سی فرانس کو دیا گیا تھا۔ اِس کمپنی نے عدالت میں اپنا کنٹریکٹ بڑھانے کی درخواست کی تھی لیکن یہ درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ فیری سروس کے ملازمین نے بھی اِس سروس کو خریدنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اِس میں ناکام ہو گئے تھے۔