1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زہریلی گیس کے حملے سے متعلق خفیہ امریکی دستاویزات

زبیر بشیر30 اگست 2013

شام کے مسئلے پر برطانیہ کی صورت میں ایک اہم اتحادی سے محروم ہونے کے بعد امریکا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ دمشق کے نواح میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں اہم خفیہ دستاویزات آج جمعے کے روز کسی بھی وقت جاری کر دے گا۔

https://p.dw.com/p/19ZBm
تصویر: Getty Images/Afp/Saul Loeb

واشنگٹن سے موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکا نے اعلان کیا ہے کہ آج جمعے کے روز شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کی غیر مرتب شدہ دستاویزات جاری کی جائیں گی تاہم اس رپورٹ میں یہ نہیں بتایا کہ یہ دستاویزات کب جاری کی جائیں گی۔

امریکا شام پر حملے کے لیے تاحال عالمی برادری کی واضح حمایت حاصل کرنے سے محروم رہا ہے۔ اس وقت فرانس کے علاوہ کوئی بھی ایسا قابل ذکر ملک موجود نہیں ہے جو شام پر حملے کی حمایت کر رہا ہو۔

اُدھر اٹلی نے بھی خبردار کیا ہے کہ شام پر عالمی برداری کی حمایت کے بغیر کیا گیا کوئی بھی حملہ عالمی امن کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

شام پر حملے کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنے کی امریکی کوششوں کو اس وقت شدید دھچکا لگا، جب برطانوی پارلیمنٹ نے اس منصوبے کو مسترد کردیا۔

David Cameron / Parlament / Unterhaus / Syrien-Konflikt
ڈیوڈ کیمرون ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Reuters

گزشتہ روز برطانوی پارلیمان نے بشارالاسد حکومت کے خلاف فوجی کارروائی میں امریکا کا ساتھ دینے سے متعلق ایک حکومتی درخواست مسترد کر دی تھی۔

شام کے خلاف کارروائی کے لیے کوئی بین الاقوامی اتحاد بنانے میں مشکلات کے باوجود امریکی صدر باراک اوباما اور ان کے مشیروں کا کہنا ہے کہ امریکا شام کے خلاف اپنے طور پر بھی کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شامی دارالحکومت دمشق کے نواح میں ایک مبینہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا، برطانیہ اور فرانس نے بشارالاسد حکومت کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

برطانوی پارلیمنٹ میں ناکامی کے بعد ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا، ’’پارلیمنٹ کے فیصلے سے مجھ پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ برطانوی عوام شام کے خلاف فوجی کارروائی کے خلاف ہیں۔ حکومت پارلیمنٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اقدامات اٹھائے گی۔ ‘‘

Galerie Leben und Alltag der syrischen Zivilbevölkerung im Bürgerkrieg
شام پر ممکنہ حملے کے تناظر میں عالمی برادری منقسمتصویر: Reuters/Goran Tomasevic

فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا ہے کہ برطانوی پارلیمان کی جانب سے شام کے خلاف کسی فوجی کارروئی کی مخالفت سے فرانس کے اس بابت ارادے میں تبدیلی نہیں آئی گی۔ اولاند کے بقول فرانس کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر بشارالاسد حکومت کے خلاف کارروائی کے ارادے پر قائم رہے گا۔ فرانسوا اولاند نے ایک فرانسیسی اخبار کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ شامی حکومت کی جانب سے اس حملے پر اسے ’سزا‘ دینا چاہتے ہیں، کیوں کہ اس سے شامی شہریوں کو ’ناقابل تلافی‘ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس برطانیہ کے بغیر بھی ایسی کارروائی کر سکتا ہے۔

ترک وزیرخارجہ احمد داؤود اوگلو نے آج جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ خفیہ ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اسد فورسز نے شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے ہیں۔

پولینڈ کے وزیر خارجہ نے شام میں کیمائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام روس پر عائد کیا ہے، پولستانی وزیر خارجہ نے کہا شام میں جس طرح کے کیمائی ہتھیار استعمال ہوئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے

دوسری طرف شام نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی کسی بھی ایسی رپورٹ کو مسترد کردے گا جو جانبداری سے مرتب کی گئی ہوگی۔