1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زرداری کا سکیورٹی چیف بم حملے میں ہلاک

امجد علی10 جولائی 2013

آج پاکستانی بندرگاہی شہر کراچی میں ایک خود کُش بم حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دَس زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے سکیورٹی چیف بلال شیخ بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/195iw
تصویر: Reuters

بتایا گیا ہے کہ یہ دھماکہ وسطی کراچی میں گرو مندر کے علاقے میں ہوا، جہاں صدر زرداری کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک دفتر بھی ہے۔ سینئر پولیس افسر طاہر نوید نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے بتایا:’’یہ ایک بم دھماکہ تھا اور کم از کم تین افراد ہلاک اور دَس زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے میں چار کلوگرام بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ایک اور پولیس آفیسر عثمان باجوہ نے بتایا کہ کراچی میں زرداری کی ذاتی سکیورٹی پر مامور رہنے والا بلال شیخ بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔ اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے باجوہ نے بتایا:’’میں اس امر کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ بلال شیخ اب اس دنیا میں نہیں رہے۔‘‘

ذرائع کے مطابق بلال شیخ اپنے قافلے کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ اس دوران جیسے ہی یہ قافلہ پھل لینے کے لیے رکا تو اسے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے وقت پولیس کی ایک ٹیم بلال شیخ کی حفاظت پر مامور تھی۔

صدر زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف دونوں نے اس دھماکے کی شدید مذمت کی ہے
صدر زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف دونوں نے اس دھماکے کی شدید مذمت کی ہےتصویر: Getty Images

پولیس افسر طاہر نوید کے مطابق یہ بم اتنا طاقتور تھا کہ اس نے اُس سفید بلٹ پروف گاڑی کے پرخچے اڑا دیے، جس میں بلال شیخ سفر کر رہے تھے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ خود کش بمبار پیدل چلتا ہوا بلال شیخ کی گاڑی کے پاس پہنچا اور اُس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس سے قبل گزشتہ برس بھی کراچی ہی میں ان پر ناکام قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ اُن کی رہائش گاہ کے قریب یہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ شہر میں ہمیشہ رُوٹ بدل بدل کر سفر کیا کرتے تھے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر زرداری کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس حملے کی ’شدید مذمت‘ کی ہے۔ صدر زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے وضاحت جاری کی ہے کہ بلال شیخ کوئی سرکاری ملازم نہیں تھا بلکہ اُن پرائیویٹ سکیورٹی آفیسرز میں سے ایک تھا، جو زرداری کی حفاظت پر مامور تھے۔

نواز شریف کے برسراقتدار آنے کے بعد سے پاکستان میں مختلف مقامات پَے در پَے حملوں کی زَد میں آئے ہیں، جن سے اس ملک کو درپیش شدید چیلنجوں کا پتہ چلتا ہے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔