1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زرداری اوربراؤن ملاقات:دہشت گردی کےخلاف جنگ پر بات چیت

Mustafa, Kishwar17 ستمبر 2008

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے برطانوی وزیر اعظم گورڈن براون سے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اب افغانستان متعین امریکی افواج پاکستان میں سرحد پار عسکری کارروائی نہیں کریں گے۔

https://p.dw.com/p/FJU2
پاکستانی صدر آصف علی زرداریتصویر: AP

پاکستانی صدر زرداری گرچہ منگل کے روز ایک نجی دورے پر برطانیہ پہنچے تھے تاہم انھوں نے برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن اور وزیر خارجہ David Miliband کے ساتھ کئی گھنٹوں پر محیط ملاقات کی۔ صدر زرداری نے برطانوی حکام کے ساتھ پاک افغان سرحدی علاقے میں امریکہ کی جانب سے کیے جانے والےسرحد پار آپریشن کے نتیجے میں واشنگٹن اور اسلام آباد کے مابین پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

دونوں لیڈروں نے اپنی اس ملاقات میں برطانیہ اور پاکستان میں انتہا پسندی اور تشددکے خاتمے کے لئے اپنے مشترکہ ایجنڈے پر بھی غورو خوض کیا۔ یہ بات دونوں کی ملاقات کے بعد دئے جانے والے ایک مشترکہ بیان میں سامنے آئی۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے گورڈن براؤن سے اس بارے میں حمایت حاصل کی کہ برطانیہ امریکہ کو افغانستان سے پاکستان کی سرحدوں کے اندرحملہ کرنے کے عمل سے باز رہنے کو کہے۔

برطانیہ کے صحافی حلقوں کے مطابق صدر زرداری اور وزیر اعظم گورڈن براؤن کا اس بارے میں مشترکہ موقف یہی تھا کہ اس قسم کی انتہاء پسندی سے پاکستان اور افغانستان دونوں طرف کے عوام متاثر ہو رہے ہیں۔ اور یہ کہ پاکستان کا قبائلی سرحدی علاقہ خاص طور سے ان سنگین مسائل کی زد میں ہے اور اس کے اثرات افغانستان متعینہ برطانوی فوج پر بھی مُرتب ہو رہے ہیں۔ مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ انتہاء پسندی کے خلاف جنگ میں افغانستان اور پاکستان کو بین الاقوامی برداری کے ساتھ تاہم خود جدوجہد کرنا ہوگی۔ براؤن اور زرداری نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ جنوبی ایشیاکے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان میں مستحکم اور پائیدار جمہوریت ناگزیر ہے۔ برطانیہ نے اس ضمن پاکستان کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔

اس موقع پر لندن میں صحافیوں کی جانب سے صدر زرداری سے کیے گئے اس سوال کہ جواب میں کہ کیا پاکستانی فوج کو آئندہ سرحد پار کارروائی کی صورت میں امریکی فوجیوں پر فائر کی اجازت ہوگی؟ صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں آئندہ مزید کراس بوڈر ریڈز نہیں ہونگے۔ صدر زرداری اور برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن کی ملاقات ٹھیک ایسے وقت ہوئی جب کہ اسلام آباد میں برطانوی وزیر انصاف نے پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی سے ملاقات کی۔ کیا ان ملاقاتوں میں کوئی خاص ربط پایا جاتا ہے ؟ اس حوالے سے برطانیہ میں مقیم ایک سینئر صحافی فواد ہاشمی نے ڈوئچے ویلے کو ایک انٹرویو میں کہا کہ برطانوی وزیر انصاف جیک اسٹراء کا پاکستان کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا۔