ریکارڈ بنانے کا جنون رکھنے والے کم عمر ترین سیلرز
29 اگست 2009ہالینڈ کی صرف تیرہ سال کی لاؤرا ڈیکر کا خواب ہے کہ وہ بادبانی کشتی میں پوری دُنیا کا چکر لگانے والی کم عمر ترین سیلر بن جائے۔ ماں باپ اِس حق میں ہیں تاہم حکومت اتنی کم عمری میں لاؤرا کو اتنے بڑے مشن پر بھیجنے کو غیر ذمہ دارانہ سمجھتی ہے۔ اِس لئے سرِ دست لاؤرا کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کا جائزہ لینے کے لئے اُسے دو ماہ کے لئے ریاستی نگرانی میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اِس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
دوسری جانب برطانیہ کے سترہ سالہ مائیک پیرہم نے اپنا یہ خواب پورا کر لیا ہے۔ ساتوں سمندروں کا تقریباً چالیس ہزار کلومیٹر کا سفر مکمل کرنے کے بعد مائیک پیرہم اپنی پندرہ میٹر لمبی بادبانی کشتی پر پوری دُنیا کا چکر لگانے والا کم عمر ترین سیلر بن گیا ہے۔
اس کا کہنا ہے: ’’کبھی کبھی بہت ہی زیادہ سکون ہوتا تھا، جب کوئی ہوا نہیں چل رہی ہوتی تھی۔ پھر کبھی موسم اتنا طوفانی ہو جاتا تھا کہ کشتی قابو سے باہر ہو جاتی تھی اور انسان خود سے سوال کرنے لگتا تھا کہ بھلے انسان! تم یہاں کر کیا رہے ہو۔ لیکن وہ مشکل وقت گذر جانے پر جلد ہی پھر سے جوش آ جاتا تھا۔ اور اِسی لئے مَیں نے یہ سب کیا۔‘
مائیک پَیرہم کا یہ سفر ساڑھے نو مہینوں پر محیط رہا۔ اُن سے پہلے یہ ریکارڈ امریکہ کے زَیک سنڈرلینڈ کے پاس تھا، جو مائیک سے چند مہینے بڑا ہے اور جس کی کم عمر ترین سیلر کا اعزاز حاصل کرنے کی خوشی محض چند ہفتے ہی برقرار رہ سکی۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: ندیم گِل