1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستسوڈان

ریڈ کراس کے قافلے پر سوڈانی فوج کا حملہ، دو افراد ہلاک

11 دسمبر 2023

بین الاقوامی ریڈ کراس نے بتایا ہے کہ اس کے ایک قافلے پر سوڈانی فوج کے ایک حملے میں دو افراد ہلاک اور دیگر سات زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/4a2TD
Jordanien Amman | ICRC-Mitglieder bereiten humanitäre Hilfsgüter für den Sudan vor
تصویر: ICRC/AFP

سوڈانی فوج نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے، تاہم کہا ہے کہ یہ قافلہ باہمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہوا فوج کی دفاعی پوزیشنوں کی جانب بڑھ رہا تھا۔

بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس نے اس ہیومینیٹیرین قافلے پر سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں ہونے والے اس حملے کو 'دانستہ‘ حملہ قرار دیا ہے۔

سوڈان: اقوام متحدہ اپنا سیاسی مشن فوراً ختم کرے

سوڈان کے دارفور میں 'ایک اور نسل کشی کا خدشہ'، یورپی یونین

یہ بات اہم ہے کہ سوڈانی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان رواں برس اپریل کے وسط سے اپنے سابق نائب محمد ہمدان دقلو کی سربراہی میں پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورس کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

ریڈ کراس کے سوڈان کے لیے مشن کے سربراہ پیئر ڈوربیس کے مطابق، ''ہمارا مشن تھا کہ ان عام شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ مگر بدقسمتی سے یہاں جانی نقصان ہوا۔ ہم مرنے والوں کے دکھ میں شریک ہیں اور زخمیوں کی فوری شفایابی کی امید کرتے ہیں۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں ریڈ کراس کے عملے کے تین ارکان بھی شامل ہیں۔ بیان کے مطابق اس قافلے میں بین الاقوامی ریڈ کراس کی گاڑیوں کے علاوہ تین بسیں بھی شامل تھیں۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کے مطابق ان تمام گاڑیوں پر جلی حروف میں ریڈ کراس لکھا ہوا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس قافلے کا مقصد سو عام شہریوں کو شدید لڑائی سے متاثرہ خرطوم سے نکال کر واد مدنی کے علاقے میں منتقل کرنا تھا، تاہم یہ کارواں فوجی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔

Jordanien Amman | ICRC-Mitglieder bereiten humanitäre Hilfsgüter für den Sudan vor
داخلی شورش کی بنا پر ریڈکراس سمیت کئی امدادی تنظیمیں عام شہریوں کی مدد میں مصروف ہیںتصویر: ICRC/AFP

بین الاقوامی ریڈ کراس نے اس حملے کو 'لرزہ خیز اور تکلیف دہ‘ قرار دیتے ہوئے سوڈان میں برسرپیکار فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ ہیومینیٹیرین سرگرمیوں میں مصروف کارکنوں اور طبی عملے سمیت عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

سوڈانی جرنیلوں کی اقتدار کی جنگ کی قیمت ادا کرتے عام شہری

دوسری جانب سوڈانی فوج نے اس واقعے کی ذمہ داری قافلے ہی پر عائد کی ہے اور کہا ہے کہ یہ قافلے معاہدے کے باوجود سوڈانی فوج کی دفاعی پوزیشنوں کی طرف بڑھا۔ فوجی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس قافلے میں ایک گاڑی ایسی بھی تھی جو ریپڈ سپورٹ فورسز کے باغیوں کی ملکیت تھی۔

ع ت / م م (اے ایف پی، روئٹرز)