1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی پیش قدمی کے بعد باخموت کے رہائشی شہر چھوڑتے ہوئے

5 مارچ 2023

میدان جنگ میں کئی ماہ تک مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنے کے بعد روس کے لیے یوکرینی شہر باخموت پر قبضہ اہم کامیابی ہو گا۔ تاہم کییف کا کہنا ہے کہ باخموت میں روزانہ سینکڑوں روسی فوجی مارے جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4OGw0
Ukraine, Tschassiw Jar | Eine Frau reagiert auf die Geräusche des Beschusses
تصویر: Aris Messinis/AFP/Getty Images

روسی افواج گزشتہ سات ماہ سے یوکرین کے ڈونیٹسک ریجن میں واقع اہم شہر باخموت پر قبضے کی خاطر عسکری کارروائیوں میں مصروف تھیں۔ تاہم حالیہ کچھ ہفتوں میں روس نے اپنے عسکری حملے بہت تیز کر دیے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق روسی افواج کے دباؤ میں اضافے کے بعد یوکرینی فوج کے ایک نمائندے نے کہا کہ عام شہریوں کے لیے گاڑیوں کے ذریعے باخموت سے نکلنا محفوظ نہیں ہے۔

اے پی کے مطابق یوکرین کے فوجیوں کی جانب سے عارضی پل قائم کیا گیا تھا تاکہ شہر میں موجود باقی ماندہ رہائشیوں کو قریبی گاؤں خروموف تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔ اے پی نے یہ بھی بتایا کہ اس کی ایک ٹیم نے بعد میں خروموف میں حملوں کے بعد کم از کم پانچ گھروں کو آگ لگتے ہوئے دیکھا۔

ہفتے کے روز برطانوی انٹیلیجنس اپ ڈیٹ میں کہا گیا تھا کہ روسی جنگجوؤں نے باخموت کے شمالی مضافات میں قدم جما لیے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرینی فوج کے یونٹوں نے گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران شہر کے باہر دو اہم پلوں کو تباہ کر دیا ہے۔

برطانوی رپورٹ میں کہا گیا کہ ان پلوں میں سے ایک باخموت کو قریبی قصبے چاسیف یار سے ملاتا ہے، اور یوکرین کا آخری سپلائی روٹ  ہے۔

واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک ’انسٹیٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار‘ نے کہا ہے کہ یوکرینی فوجی اپنے اس اہم مشرقی گڑھ سے انخلا کی تیاری کر رہے ہیں۔

تاہم یوکرینی وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرینی شہر باخموت میں جاری شدید لڑائی میں روزانہ پانچ سو تک روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔ ریزنیکوف نے یہ بات جرمن اخبار بلڈ ام زونٹاگ میں آج شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہی۔

یوکرینی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ماسکو حکومت اس لڑائی روسی فوجیوں کو محض ’توپوں کے سامنے پھینک‘ رہی ہے۔ روس کو باخموت میں پہنچنے والے روزانہ فوجی نقصان کی غیر جانب دار ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ روس گزشتہ کئی ماہ سے اس یوکرینی شہر پر قبضے کی کوشش میں ہے۔

یوکرین کو ٹینک کیوں چاہیے ہیں؟

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماسکو حکومت باخموت پر قبضہ کرنے کی کوششیں اس لیے کر رہی ہے کیوں کہ یہ شہر ’روسیوں کے لیے ایک علامتی حیثیت‘ رکھتا ہے۔

باخموت پر قبضہ کرنے سے نہ صرف روسی جنگجوؤں کو مسلسل کئی مہینوں کی ناکامیوں کے بعد میدان جنگ میں نایاب کامیابی حاصل ہو گی بلکہ یوں یوکرین کی سپلائی لائنوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس صورت میں روسی افواج کو ڈونیٹسک کے مشرقی خطے میں یوکرین کے دیگر مضبوط ٹھکانوں کی طرف پیش قدمی کرنے کا موقع بھی مل سکتا ہے۔

یوکرینی حکومت نے آج اتوار کے روز بتایا کہ روسی دستے مشرقی یوکرینی شہر باخموت کو گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہیں۔ روس مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک کے علاقے کے اس شہر پر قبضے کی کوششیں کئی مہینوں سے کر رہا ہے۔

گزشتہ چند روز سے وہاں روسی فوج اور یوکرینی دستوں کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔ کییف حکومت کے مطابق روسی فوج کی کوشش اب یہ ہے کہ وہ اس شہر کو پوری طرح اپنے گھیرے میں لے لے۔

اسی دوران یوکرینی صدر زیلنسکی کے دفتر کے سربراہ نے بتایا کہ جنوبی یوکرین میں خیرسون کے علاقے میں تازہ روسی گولہ باری میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں سے ایک خاتون تھی اور دو کم عمر بچے۔

ش ح / م م (اے پی، ڈی پی اے)