1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

روسی فضائیہ نے ’غلطی‘ سے اپنے ہی شہر پر بم گرا دیا

21 اپریل 2023

بیلگوروڈ کے شہری بم گرائے جانے کے بعد شدید خوف ہراس کا شکار ہوگئے۔ فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ہتھیار 500 کلوگرام کا طاقتور بم تھا۔ ماضی میں یوکرینی فوج اس شہر کو نشانہ بنا چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/4QPn4
Russia Air Defence Drills 6745106 19.01.2022 Sukhoi Su-27 fighter jet takes part in the tactical flight drills of the mi
تصویر: Vitaly Timkiv/SNA/IMAGO

روسی فوج نےاعتراف کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی طیارے کی غلطی سے گرائے گئے بم کی وجہ سے یوکرینی سرحد سے دور ایک روسی شہر میں زور دار دھماکا ہوا، جس میں دو افراد زخمی جبکہ دیگر مقامی افراد خوفزدہ ہو گئے۔

Russland | Explosion in Belgorod durch russische Fliegerbombe
بیلگوروڈ شہر پر گرانے والے روسی بم سے گاڑیوں اور رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچاتصویر: Pavel Kolyadin/TASS/dpa/picture alliance

بیلگوروڈ تین لاکھ چالیس ہزار نفوس پر پر مشتمل ایک روسی شہر ہے، جو یوکرین کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔ اس شہر کو کو یوکرین کی طرف ے روس کے خلاف جوابی کارروائیوں میں باقاعدہ ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ روسی حکام نے پہلے ان حملوں کا الزام یوکرینی فوج پر لگایا، جس نے براہ راست حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے گریز کیا۔

جمعرات کو دیر گئے ہونے والا تازہ دھماکا ان دھماکوں سے کہیں زیادہ طاقتور تھا، جس کا تجربہ بیلگوروڈ کے رہائشیوں نے پہلے کر رکھا تھا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ پہلے فضا میں ہلکی ہلکی آواز آئی، جس کے بعد ایک دھماکہ ہوا،جس سے قریبی اپارٹمنٹس پر مشتمل عمارتیں لرز اٹھیں اور ان کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

اس دھماکے کی آواز نے درختوں سے جڑی ایک مرکزی شاہراہ کے  درمیان میں ایک بیس  میٹر چوڑا گڑھا بنا دیا، جس سے قریبی اپارٹمنٹس اور وہاں کھڑی کئی کاروں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے فوراً بعد روسی مبصرین اور فوجی بلاگرز اس بات کے بارے میں بھر پور تبادلہ خیال کرتے رہےکہ یوکرین نے اس حملے کے لیے کون سا ہتھیار استعمال کیا ہے۔

ان میں سے بہت سے مبصرین نے یوکرین سے سخت انتقام لینے کا مطالبہ کیا۔ لیکن تقریباً ایک گھنٹے بعد روسی وزارت دفاع نے تسلیم کیا کہ اس کے اپنے ہی سخوئی۔ تھرٹی فور بمبار طیارے سے غلطی سے گرائے گئے ایک بم کے نتیجےمیں دھماکہ ہوا۔ وزارت نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ہتھیار 500 کلوگرام کا طاقتور بم تھا۔

Russland | Explosion in Belgorod durch russische Fliegerbombe
بیلگوروڈ شہر میں جہاں یہ بم گرا وہاں پر ایک بیس میٹر گہرا گڑھا بن گیاتصویر: Pavel Kolyadin/TASS/dpa/picture alliance

بیلگوروڈ کے گورنر ویاچسلاو گلڈکوف نے کہا کہ مقامی حکام نے ایک نو منزلہ اپارٹمنٹ کی عمارت کے رہائشیوں کو عارضی طور پر دوبارہ آباد کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ اس عمارت کا معائنہ کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے ڈھانچے کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا، جس کی وجہ سے اس میں رہنا غیر محفوظ ہو گیا ہے۔

روسی تبصرہ نگاروں نے سوال کیا کہ جنگی طیارے نے بیلگورڈ پرکیوں پرواز کی  اور فوج پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں اس طرح کی خطرناک اوور فلائٹس سے گریز کریں۔ اکتوبر میں ایک روسی جنگی طیارہ بحیرہ ازوف پر واقع بندرگاہی شہر یسک میں ایک رہائشی عمارت کے ساتھ ٹکرا کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

یسک  میں روسی جنگی طیاروں کا ایک بڑا فضائی اڈہ قائم ہے، جو یوکرین کے اوپر سے پرواز کرتے ہیں۔ فوجی ماہرین نے نوٹ کیا ہے کہ چونکہ لڑائی کے دوران روسی فوجی پروازوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تو اسی نوعیت کے حادثے بھی ہوئے ہیں۔

ش ر⁄ ع س ( ڈی پی اے)

یوکرین میں گولہ بارود کی بھوک