1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی صدر کا زير قبضہ يوکرينی علاقوں کا اولين دورہ

19 مارچ 2023

ولاديمير پوٹن نے ہفتے اور اتوار کو بالترتيب کريميا اور ماريوپول کے دورے کيے۔ بظاہر ان دوروں کا کوئی مقصد سامنے نہيں آيا تاہم يہ آئی سی سی کے وارنٹس کے اجراء کے بعد اور چينی صدر کے دورہ روس سے ايک روز قبل کيے گئے۔

https://p.dw.com/p/4Otuk
Ukraine | Krieg | Putin besucht Mariupol
تصویر: Pool Photo via AP/picture alliance

روسی صدر ولاديمير پوٹن نے مشرقی يوکرينی شہر ماريوپول کا اتوار انيس مارچ کو غير اعلانيہ دورہ کيا۔ روسی افواج نے پچھلے سال ستمبر ميں يوکرين کے اس شہر پر قبضہ کر ليا تھا۔ کريملن کی جانب سے جاری کردہ ويڈيو فوٹيج ميں ديکھا جا سکتا ہے کہ روسی صدر ہيلی کاپٹر پر ماريوپول پہنچے، جہاں انہوں نے شہر کے مرکزی مقامات کا دورہ کيا اور چند مقامی افراد سے بات چيت بھی کی۔ ايک روز قبل پوٹن نے کريميا کا دورہ بھی کيا تھا، جس پر روس نے سن 2014 ميں قبضہ کر کے اسے اپنے ملک ميں ضم کر ليا تھا۔

آئی سی سی کی طرف سے روسی صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن

یوکرینی جنگ کا ایک برس، پوٹن نے زیلنسکی کو سنجیدہ نہیں لیا

ويڈيو فوٹيج ميں ديکھا جا سکتا ہے کہ پوٹن ماريوپول ميں خود گاڑی چلا کر سفر کر رہے ہيں۔ کريملن کے مطابق انہوں نے وہاں دوبارہ قائم کيے گئے ايک تھيٹر کا دورہ کيا اور پھر ايک تعميراتی منصوبے کا جائزہ بھی ليا۔

فروری سن 2022 ميں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک يہ پوٹن کا اپنی افواج کے زير قبضہ يوکرينی علاقوں کا اولين دورہ ہے۔ پوٹن کے ان دوروں کی کوئی وجہ سامنے نہيں آ سکی ہے۔

دی ہيگ کی بين الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعے کو پوٹن کی حراست کے ليے وارنٹ جاری کيے تھے اور اسی کے بعد پوٹن نے يہ دورے کيے۔ انٹرنيشنل کرمنل کورٹ نے کئی ہزار يوکرينی بچوں کی جبری روس منتقلی کے الزامات کے تحت پوٹن کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کيے تاہم چونکہ روس اس کورٹ کا رکن نہيں، اس نے آئی سی سی کے قدم کو بے معنی قرار ديا ہے۔

دوروں کا پس منظر

پوٹن نے يہ دورے ايک ايسے وقت پر کيے، جب پير سے وہ چينی صدر کی ميزبانی کر رہے ہيں۔ ماسکو کے قريبی اتحادی ملک چين کے صدر شی جن پنگ بيس مارچ سے روس کے دورے پر ہيں۔ چين نے يوکرينی تنازعے ميں ثالث کا کردار ادا کيا ہے اور وہ فريقين پر زور دے رہا ہے کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختيار کريں۔ گو کہ مغربی ممالک چين کے ان عزائم کو شک کی نگاہ سے ديکھتے ہيں۔

انيس مارچ کو ماريوپول کے دورے کے ساتھ ہی صدر پوٹن نے يوکرينی سرحد کے پاس واقع جنوبی روسی شہر روسستو فان ڈون ميں فوجی سربراہان بشمول چيف آف جنرل اسٹاف ويليری گيرسمووف سے بھی ملاقات کی۔  

یوکرین کو ٹینک کیوں چاہیے ہیں؟

ع س / ع ت (اے ایس پی)