1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس: یرغمال بنانے والے قیدیوں کو ہلاک کر دیا گیا

16 جون 2024

روس کی خصوصی فورسز نے ملک کے ایک جنوبی شہر کے ایک حراستی مرکز میں کارروائی کرتے ہوئے یرغمال بنائے گئے دو اہلکاروں کو چھڑوا لیا ہے اور یرغمال بنانے والے قیدیوں کو ہلاک کر دیا۔

https://p.dw.com/p/4h6ci
روسی خصوصی فوجی دستے حراستی مرکز کے باہر
تصویر: AP Photo/picture alliance

روسی ٹیلی گرام چینلز پر روس کی خصوصی فورسز کے آپریشن کے حوالے سے شائع کی گئی ویڈیو فوٹیج میں آٹومیٹک ہھتیاروں کی شدید فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔

روس کی وفاقی اصلاحی سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ''مجرموں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے ایک 'خصوصی آپریشن‘ کیا گیا۔

ماسکو حملہ: ہلاکتوں کی تعداد 130 سے متجاوز، ملک میں قومی سوگ

روس، کنسرٹ ہال ہر حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی

روسی جیل خانہ جات کے ادارے کی طرف سے بتایا گیا کہ جن اہلکاروں کو یرغمال بنایا گیا تھا انہیں چھڑا لیا گیا ہے اور یہ کہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

روسی حراستی مرکز کی تصویر
روس کی وفاقی اصلاحی سروس کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ ملک کے جنوبی حصے کے ایک شہر روستوف آن ڈان کے ایک حراستی مرکز میں قیدیوں نے دو اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ تصویر: Yevgeny Yepanchintsev/TASS/dpa/picture alliance

روسی میڈیا کے مطابق یرغمال بنانے والے قیدی، جن میں ایسے قیدی بھی شامل تھے جن پر پہلے ہی دہشت گردی سے متعلق الزامات عائد تھے، جیل میں اپنے سیل کی کھڑکی توڑ کر محافظین کے کمرے میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے کم از کم دو اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔

سرکاری میڈیا کے مطابق ان میں سے کچھ قیدیوں پر عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ سے تعلق کا الزام تھا۔ اسلامک اسٹیٹ نے رواں برس مارچ میں روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں واقع ایک کنسرٹ ہال میں فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

قبل ازیں روس کی وفاقی اصلاحی سروس کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ ملک کے جنوبی حصے کے ایک شہر روستوف آن ڈان کے ایک حراستی مرکز میں قیدیوں نے دو اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ اس حراستی مرکز میں ایسے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جن کے خلاف مقدمات کا آغاز ابھی ہونا ہوتا ہے۔

روس کی سرکاری نیوز ایجنسی تاس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعلق رکھنے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ روستوف ریجن کے حراستی مرکز نمبر ایک میں چھ قیدی یرغمالی افراد کے ساتھ اس مرکز کے وسطی صحن میں موجود ہیں۔ ان قیدیوں کے پاس چاقو، کلہاڑی اور لاٹھی موجود ہے۔ یرغمال بنانے والوں میں ایسے قیدی بھی شامل ہیں جن کا تعلق اسلامک اسٹیٹ گروپ سے ہے۔

حراستی مرکز کے باہر کا منظر
حکام کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ صورتحال قابو میں ہے اور یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ تصویر: Erik Romanenko/TASS/dpa/picture alliance

حکام کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ صورتحال قابو میں ہے اور یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ وفاقی اصلاحی سروس کے اہلکار مذکورہ حراستی مرکز پہنچ رہے ہیں۔

دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ حالیہ برسوں کے دوران روسی سرزمین پر متعدد حملے کر چکا ہے۔ تازہ ترین حملہ رواں برس مارچ میں کیا گیا تھا جب ایک مسلح شخص نے ماسکو کے مضافات میں واقع ایک کنسرٹ ہال میں جمع افراد پر فائرنگ کر دی تھی، جس کے نتیجے میں 145 افراد مارے گئے تھے۔

روس میں حملہ کرنے والا گروہ ’اسلامک اسٹیٹ خراسان‘ کیا ہے؟

ا ب ا/ک م (اے پی، روئٹرز)