1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس سے میزائل نظام یقینی طور پر خرید چکے ہیں، ایردوآن

13 جون 2019

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے امید ظاہر کی ہے کہ روس کے ساتھ ترکی کے دفاعی معاہدے کی وجہ سے امریکا ترکی کو ایف 35 طیاروں کی فراہمی کا فیصلہ واپس نہیں لے گا۔

https://p.dw.com/p/3KK3i
Türkei |  Recep Tayyip Erdogan in Ankara
تصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/Pool/Presidential Press Service

امریکی انتباہ کے باوجود ترکی روس سے دفاعی میزائل نظام ایس 400 خریدنے کے فیصلے پر قائم ہے۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے مطابق یہ میزائل نظام آئندہ ماہ یعنی جولائی میں ترکی کو مل جائے گا۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنی سیاسی جماعت اے کے پارٹی کے ارکان سے بدھ 12 جون کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ پہلے ہی روسی میزائل دفاعی نظام خرید چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس 400 دفاعی میزائل نظام آئندہ ماہ یعنی جولائی میں ترکی کو موصول بھی ہو جائے گا۔

S-400 Flugabwehrraketenregiment auf der Krim im eingesetzt
ایس 400 دفاعی میزائل نظام جولائی میں ترکی کو مل جائے گا۔تصویر: picturealliance/A. Pavlishak/TASS/dpa

دوسری طرف امریکا نے ترک پائلٹوں کی ایف 35 طیارے اڑانے کی تربیت کا سلسلہ روک دیا ہے۔ امریکا کو خدشہ ہے کہ ماسکو کا فراہم کردہ میزائل نظام امریکا کے جدید ایف 35 طیاروں کی معلومات کی روس کو منتقلی کا سبب بن سکتا ہے۔ امریکا متنبہ کر چکا ہے کہ روسی میزائل نظام خریدنے کی صورت میں ترکی کو ایف 35 طیارے فراہم نہیں کیے جائیں گے۔ صرف یہی نہیں بلکہ واشنگٹن نے یہ دھمکی بھی دے رکھی ہے کہ روس کے ساتھ دفاعی معاہدے پر عملدرآمد کی صورت میں امریکا ترکی کے خلاف معاشی پابندیاں بھی عائد کر سکتا ہے۔

امریکا کے قائم مقامی وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے گزشتہ ہفتے متنبہ کیا تھا کہ اگر ترکی روس سے ایس 400 میزائل نظام خریدنے کے فیصلے سے واپس نہ ہٹا تو اسے ایف 35 لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے خارج کر دیا جائے گا۔ ترک صدر نے تاہم گزشتہ روز کہا کہ ان کی حکومت ہر ایسے شخص کو ذمہ دار ٹھہرائے گی جو ترکی کو ایف 35 پروگرام سے باہر کرے گا۔

Israel Kampfjet F-35
امریکا نے ترک پائلٹوں کی ایف 35 طیارے اڑانے کی تربیت کا سلسلہ روک دیا ہے۔ تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Schalit

ایردوآن اور ٹرمپ کی ملاقات

ترک صدر رجب طیب ایردوآن رواں ماہ امریکی صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات دنیا کی 20 طاقتور معیشتوں کی تنظیم جی ٹونٹی کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوگی جو 28 اور 29 جون کو جاپان میں منعقد ہو رہا ہے۔

ترک صدر کو امید ہے کہ وہ اس موقع پر صدر ٹرمپ کو قائل کر لیں گے کہ وہ ایف 35 پروگرام سے ترکی کو خارج نہ کریں۔

Donald Trump und Recep Tayyip Erdogan  NATO Treffen
ترک صدر رجب طیب ایردوآن رواں ماہ امریکی صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔تصویر: picture-alliance/dpa/C. Licoppe

ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں ترک صدر نے کہا، ''لیکن اس سے قبل میں ٹیلی فون کے ذریعے اس معاملے پر بات کروں گا اور کوشش کروں گا کہ صورتحال کو موجودہ حالت سے نکال کر وہاں لایا جائے جہاں سے ہم نے ابتداء کی تھی۔‘‘

خیال رہے کہ واشنگٹن نے ترکی کو جولائی کے آخر تک کا وقت دے رکھا ہے کہ وہ روس کے ساتھ ہونے والے دفاعی معاہدے سے خود کو الگ کر لے۔

ا ب ا / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)