1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گرد کو ملک بدر کرنے پر امریکا کی جرمنی پر تنقید

8 فروری 2019

امریکی حکام کی درخواست تھی کہ مطلوب آدم یلماز کو ان کے حوالے کيا جائے تاکہ اس کے خلاف کارروائی نیو یارک میں کی جائے لیکن جرمنی کی طرف سے مذکورہ شخص کو سزا مکمل ہونے کے بعد ترکی بھيج  دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/3CynK
Adem Yilmaz Terrorist Sauerlandgruppe
تصویر: picture-alliance/AP Photo/I. Fassbender

برلن حکومت کی جانب سے ایک دہشت گرد کو رواں ہفتے ملک بدر کرنے پر واشنگٹن حکومت کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے۔ جرمنی نے مسلم شدت پسند آدم یلماز کو ترکی کے حوالے کر دیا جب کہ امریکا کو بھی مذکورہ شخص مطلوب تھا۔ واشنگٹن حکومت چاہتی تھی کہ آدم کے خلاف نیو یارک کی عدالت میں کارروائی کی جائے اور اس لیے برلن حکومت سے خصوصی درخواست بھی کی گئی تھی۔

چالیس سالہ آدم یلماز  کو سن 2007  میں جرمنی ميں امريکی شہريوں و اہداف کے خلاف بم دھماکے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں جرمنی میں آدم کو گیارہ برس قید کی سزا سنائی گئی۔ رواں ہفتے آدم یلماز کو ان کی سزا مکمل ہونے کے بعد ان کے آبائی وطن ترکی بھيج دیا گیا۔

USA Anklage gegen Huawei & Meng Wanzhou | Matthew Whitaker, Attorney General & Wilbur Ross, Handelsminister
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla

دوسری جانب امریکا نے آدم یلماز  پر سن 2008 میں پاک۔افغان سرحد کے قریب ہونے والے ایک خودکش حملے میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کر رکھا تھا۔ واضح رہے اس حملے میں ایک امريکی فوجی سميت مزید گیارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں ’اسلامک جہادی یونین‘ کے سابق رکن یلماز پر سن 2006 میں پاک ۔ افغان سرحد کے قریب امریکی فوجیوں کے خلاف دیگر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی تھا۔

پاکستانی نژاد ’انڈر کَور جرنلسٹ‘ اور جرمن میڈیا کے تحفظات

قائم مقام امریکی اٹارنی جنرل میتھیو ویٹيکر نے جرمنی کے اس اقدام پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے بقول، جرمن حکومت نے یلماز کو ترکی روانہ کر کے اس کو انصاف سے فرار کیا ہے۔

اس کے جواب میں جرمن وزارت خارجہ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ یلماز کی ملک بدری کا فیصلہ آزاد عدلیہ نے کیا ہے لہٰذا تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ فرينکفرٹ کی ايک عدالت کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ جرمن قوانین کے مطابق آدم یلماز کو امریکا منتقل کیے جانے کا مطلب ہوتا کہ ایک جرم میں دو مرتبہ سزا دی جائے۔

آدم یلماز کو استنبول پہنچنے کے بعد  ترک حکام نے حراست میں لے لیا۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کے خلاف ترکی میں کوئی قانونی کارروائی ہوگی یا نہیں۔

ع آ / ع س (AFP, AP, dpa)