1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہپیرو

دنیا کا وزنی ترین جانور ایک عظیم تر قدیمی وہیل مچھلی تھی

5 اگست 2023

جنوبی امریکی ملک پیرو میں سائنس دانوں نے ایک ایسی دیو ہیکل بلیو وہیل کی دریافت کا دعویٰ کیا ہے، جسے وہ زمانہ قدیم سے لے کر آج تک کا سب سے وزنی جانور قرار دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4Uo9d
Riesiger Urwal
تصویر: Alberto Gennari/Nature/AP/picture alliance

جنوبی امریکی ملک پیرو میں سائنس دانوں نے ایک ایسی دیو ہیکل  بلیو وہیل کی دریافت کا دعویٰ کیا ہے، جسے وہ زمانہ قدیم سے لے کر آج تک کا سب سے وزنی جانور قرار دے رہے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پیرو میں پائے جانے والے ایک نامکمل ڈھانچے کی بنیاد پر تقریباً 40 ملین سال پہلے زندہ رہنے والی ایک نئی دریافت ایک ایسی بلیو وہیل  مچھلی سے متعلق ہے، جو شاید زمین پر آج تک زندہ رہنے والا سب سے وزنی جانور تھی۔

نیلی وہیل مچھلی نے ماضی بعید کے تمام دیو ہیکلڈائنوساروں  کو بھی  شکست دے دی تھی لیکن جریدے 'نیچر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پیرو سے تعلق رکھنے والی بڑی وہیل 'پیروکیٹس کولوسس‘ شاید اس سے بھی زیادہ بھاری تھی۔

محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے جنوبی امریکی ملک پیرو کے صحرا میں پائی جانے والی کچھ بہت بڑی بڑی ہڈیوں سے اندازے لگاتے ہوئے کہا کہ اس جانور کے جسم کا وزن اوسطاً 180 ٹن رہا تھا۔ ادھر گینس ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اب تک ریکارڈ کی گئی سب سے بڑی نیلی وہیل  کا وزن 190 ٹن تھا۔ لیکن محققین نے اندازہ لگایا کہ قدیم وہیل کے جسمانی وزن کی حد 85 ٹن سے لے کر 340 ٹن تک کے درمیان رہتی ہو گی، اور یہ غالباً ایک انتہائی عظیم الجثہ جانور تھی۔

پیرو میں نایاب ترین فوسل دریافت
پیرو میں سائنس دیو ہیکل بلیو وہیل کی دریافتتصویر: Giovanni Bianucci/Ropi/picture alliance

امریکہ میں نارتھ ایسٹ اوہائیو میڈیکل یونیورسٹی، جس کا اس تحقیق میں کوئی کردار نہیں تھا، سے منسلک ماہر حیاتیات ہانس تھیویسن کا اس بارے میں کہنا تھا، ''ایسے بہت بڑے جانور کو دیکھنا بہت ہی دلچسپ بات ہے، کیونکہ  یہ ہر اس شے سے مختلف ہے، جو ہم جانتے ہیں۔‘‘

بچے کو دودھ پلاتی وہیل مچھلی کی نایاب ویڈیو

ان ہڈیوں کی دریافت ایک دہائی قبل لیما میں یونیورسٹی آف سان مارکوس کے نیچرل ہسٹری میوزیم سے منسلک ماریو اربینا نے کی تھی۔ اس دقیق کام کے لیے ایک بین الاقوامی ٹیم نے پیرو کے  ایکا صحرا میں پتھریلی ڈھلوان کی کھدائی کے کام میں برسوں صرف کیے تھے۔ اس کے نتائج یہ برآمد ہوئے: ''وہیل کی ریڑھ کی ہڈی کا ایک حصہ، چار پسلیاں اور کولہے کی ہڈی اور بڑے پیمانے پر فوسلز، جو تقریباﹰ 39 ملین سال پرانے ہیں۔‘‘

اس اسٹڈی کے مصنف اور اٹلی کی یونیورسٹی آف پیزا کے ماہر حیاتیات البرٹو کولیریٹا نے کہا، ''میں نے آج تک جو کچھ بھی دیکھا ہے، یہ اس سے بالکل ہی الگ ہے۔‘‘

پیرو سے دنیا کا وزنی ترین جانور دریافت
دنیا کا وزنی ترین جانور تصویر: Alberto Gennari/NATURE PUBLISHING GROUP/AFP

ان نایاب حیاتیاتی آثار قدیمہ کی کھدائی کے بعد محققین نے مطالعے کے لیے ایک تھری ڈی سکینر استعمال کیا۔ ہڈیوں کی سطح کے مطالعے اور ان کے اندر جھانکنے کے لیے ان میں سوراخ کیا گیا۔ انہوں نےوہیل  کے سائز کا اندازہ لگانے کے لیے بڑا لیکن ایک نامکمل ڈھانچہ استعمال کیا۔

اس مطالعے کے شریک مصنف اور جرمنی میں اشٹٹ گارٹ کے اسٹیٹ میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے ماہر حیاتیات ایلی ایمسن کے مطابق اس مطالعے کے دوران وزن اور جسامت کے موازنے کے لیے جدید سمندری میملز کا ڈیٹا بھی استعمال کیا گیا۔

ک م / م م (اے ایف پی)