1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دس لاکھ بھارتی شہریوں کو وطن واپس لانے کی مہم شروع

جاوید اختر، نئی دہلی
6 مئی 2020

بھارت کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا صورت حال میں دنیا کے مختلف ملکوں میں پھنسے اپنے شہریوں کو واپس لانے کی دنیا کی سب سے بڑی مہم جمعرات سات مئی سے شروع کررہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3brEB
تصویر: picture-alliance/AP Photo

حکومت کا کہنا ہے کہ دس لاکھ سے زیادہ شہریوں کو بھارت واپس لانے کے لیے طیاروں اور بحریہ کے جہازوں کو بھی استعمال کیا جائے گا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ بیرونی ملکوں میں پھنسے بھارتی شہریوں کو واپس لانے کے لیے سات سے 14مئی کے درمیان ایئر انڈیا اور اس کی معاون کمپنی انڈیا ایکسپریس کی 64 پروازیں چلائی جائیں گی۔ ان پروازوں کے ذریعہ متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، قطر، سعودی عرب، سنگاپور، ملائیشیا، فلپائن، بنگلہ دیش، بحرین، کویت اور عمان سے بھارتیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ گوکہ وطن واپس ہونے والے شہریوں کی حقیقی تعداد نہیں بتائی گئی ہے تاہم اندازہ ہے کہ ان کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت ایک کروڑ ستر لاکھ سے زیادہ بھارتی بیرونی ملکوں میں مقیم ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا پھوٹ پڑنے کے بعد یہ لوگ مختلف ملکوں میں پھنس گئے ہیں اور انہوں نے مودی حکومت سے جلد از جلد وطن واپس لانے کی درخواست کی تھی۔ گزشتہ مارچ میں وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے بیرون ملک میں رہنے والے بھارتیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ جلد بازی میں وطن واپس لوٹنے کی کوشش نہ کریں بلکہ انتظار کریں اور صبر سے کام لیں۔

بھارت کے ہوم سکریٹری اجے بھلہ نے بتایا کہ بیرون ملک سے وطن واپس لوٹنے کے خواہش مند ایسے افراد کو ترجیح دی جارہی ہے جو وہاں مصیبت میں ہیں۔ ان میں ملازمت سے برخاست کردیے جانے والے ورکرز اور وہ لوگ شامل ہیں جن کی مختصر مدتی ویزے کی مدت ختم ہوگئی ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ایمرجنسی میڈیکل کی ضرورت والے افراد، حاملہ خواتین، عمر دراز افراد اور خاندان کے کسی فرد کی موت ہوجانے کی وجہ سے بھارت لوٹنے کے خواہش مند نیز طلبہ کو ترجیح دی جارہی ہے۔

ادھر سول ایوی ایشن کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ بیرونی ملکوں سے واپس لوٹنے والے تمام شہریوں کو ہوائی جہاز کا کرایہ خود ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ لندن سے ممبئی یاد ہلی آنے والی فلائٹ کا کرایہ پچاس ہزار روپے اور شکاگو یا سین فرانسسکو سے آنے والی فلائٹ کا کرایہ ایک لاکھ روپے تک ہوسکتا ہے۔

بھارتی بحریہ بھی دوسرے ملکوں سے بھارتیوں کو واپس لانے کے اقدامات شروع کرچکی ہے۔ اس کے لیے بھارتی بحریہ کے تین جہازوں آئی این ایس شاردول، آئی این ایس مگر اور آئی این ایس جلاشوا کو متعین کیا گیا ہے۔  ’جلاشوا‘ اور ’مگر‘  اس وقت مالدیپ سے بھارتی شہریوں کو واپس لانے کے لیے مالے کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوچکے ہیں۔ یہ لوگوں کو لے کر جنوبی شہر کوچی آئیں گے۔

بھارتی فضائیہ کے تیس طیاروں کو بھی اس کام کے لیے تیار رکھا گیا ہے۔ ان میں مال بردار طیارہ بوئنگ سی 17 گلوب ماسٹراور سپر ہرکولیس شامل ہیں۔

بھارت کے تارکین وطن کی سب سے بڑی آبادی خلیجی ملکوں میں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق خلیجی ممالک میں تقریباً پچاسی لاکھ بھارتی ورکر کام کرتے ہیں۔ بھارتی سفارت خانے اور ہائی کمیشن اپنے شہریوں کو وطن بھیجنے کے لیے فہرست سازی میں مصروف ہیں۔ صرف متحدہ عرب امارات میں ہی دولاکھ سے زیادہ لوگوں نے بھارت واپس لوٹنے کے لیے اپنے نام اندراج کرائے ہیں۔

جنوبی ریاست کیرالہ، جہاں کے سب سے زیادہ افراد مشرق وسطی کے ممالک میں کام کرتے ہیں، کے وزیر خزانہ نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ ریاستی حکومت کو تقریباً پانچ لاکھ لوگوں کے وطن واپس آنے کی امید ہے۔

دہلی کے عارضی کیمپوں میں پھنسے مسافر، مزدور اور زائرین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں