1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دریائے رائن کے کنارے کنارے سائیکل سے سیر

6 مئی 2013

اگر آپ سائیکل ریس میں جیت کی علامت والی پیلی جرسی نہ بھی جیت پائیں، تب بھی سائیکل سواری، بالخصوص رائن کے کنارےکی سیر ایک خوش کن سفر ثابت ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/ztHh
تصویر: Fotolia

اس دوران آپ کو جو توانائی حاصل ہوگی وہ’’ ٹور ڈی فرانس‘‘ نامی مشہور سائیکل ریس جیتنے میں بھی آپ کے کام آ سکے گی۔ اگر آپ ٹور دی فرانس میں حصہ لینے کی اہلیت نہیں رکھتے، تو پھر آپ کم از کم ٹور دی رائن میں ہی حصہ لینےکی کوشش کریں۔

اس سے مراد سائیکل ریس نہیں بلکہ یہ ترغیب دینا ہے کہ آپ فرصت کے اوقات میں جرمنی کے مشہور ترین دریا رائن کے کنارے ایک دفعہ سائیکل سواری کا لطف ضرور اٹھائیں۔ آپ کا یہ سفر رومن دورکے قدیمی شہر کولون سے شروع ہو گا۔ پھر سابق دارالحکومت بون سے گذرکرکوبلنز شہر پرجا کر ختم ہوگا۔

اگر آپ خوشگوار سائیکل سفر سے خوب محظوظ ہوناچا ہتے ہیں تو خود کو ٹور ڈی فرانس کے سابق چیمپیئنز یاں اولرش یا لانس آرمسٹرانگ کی طرح سر سے پاؤں تک تنگ چمکیلے کپڑوں میں ملبوس کرکے یہ سفر کریں اور اس دوران خوبصورت نظاروں سے بھی لطف اندوز ہوتے رہیں۔

Blick auf den Rhein vom Siebengebirge
دریائے رائن کا ایک منظرتصویر: DW

جرمنی میں سائیکل سواری کو ایک عمدہ شوق سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں لوگ فرصت کے اوقات کو اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں۔ فارغ اوقا ت سے فائدہ اٹھانےکا ایک بہترین طریقہ سا ئیکل کی سواری ہے۔ سائیکلنگ کے دوران عام طور پر لوگ رائن لینڈ کے علا قے سےگزرتے ہیں جہا ں پختہ راستوں اور بل کھاتی سڑکوں کا تین سوکلومیٹر لمباجال بچھا ہوا ہے۔ راستے میں کئی جگہوں پر ہائی ویز بھی سائیکل سواروں کے نزدیک سے گزرتی ہیں۔ جرمنی کے دیگر بہت سے سیاحتی مقامات کی طرح یہ سیاحتی راستہ بھی پہاڑیوں، وادیوں، دریا اور ندی نالوں سے ہوکرگزرتا ہے۔

جرمنی میں اکثر لوگ اہل خانہ کے ساتھ مل کر سا ئیکل کی سیر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ چونکہ یہاں ہر کا م ایک خاص ترتیب سے کیا جا تا ہے، اسی لئے سائیکل سے سیرکا ایک پورا تفریحی نظام قائم کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لئےمتعدد روٹس بنائے گئے ہیں جو دریاؤں، وادیوں اور پہاڑیوں کے درمیان سے گزرتے ہیں۔

دریائے رائن کے ساتھ ساتھ گزرنے والا راستہ اس کے رومان پرور مناظر اور تاریخی ثقافتی ورثے کی وجہ سے کو ئی اِستثنائی روٹ نہیں ہے۔ یہ راستہ دریائے رائن کے کنارے واقع شہروں نیرشٹائن، کولون، بون اورکوبلنز سے ہوکر گذرتا ہے۔ یہ وہی راستہ ہے جہاں سے جولیس سیزر اور اس کے فوجی دستے گزرے تھے۔ ان میں سے بعض یہیں آباد ہوکر رہ گئے تھے۔

دریا کے کنار وں پر لکڑی اورگول پتھروں کے تعمیر شدہ گھر دکھائی دیتے ہیں جو تیس سالہ جنگ اور طاعون کی وباء کی یاد دلا تے ہیں۔ سیر کے دوران یہ بات ذہن میں رکھنی ضروری ہے کہ سیلاب کے دنوں میں دریائے رائن کا پانی گرد و پیش کے علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

Flash-Galerie Stadt Koblenz deutsches Eck
کوبلنز شہر کا منظرتصویر: Stadt Koblenz

اگر کولون سے آپ سائیکل کا سفر شروع کرنا چا ہتے ہیں تو آپ دریا کے دونوں کناروں پر وا قع کسی بھی راستےکا انتخاب کر سکتے ہیں جن پر سا ئیکل سوارں کی رہنمائی کے لئے سائن بورڈ نصب ہیں۔ دریا کے ایک طرف کا راستہ ، جسےSc Sick کا نام دیا گیا ہے، زیادہ پرکشش اور خوبصورت ہے جبکہ دوسری طرف کا راستہ کوبلنزکی طرف جاتے ہوئے کئی بڑی سڑکوں کے ساتھ ساتھ سے ہوکر گزرتا ہے۔Sc Sick روٹ کےخاتمےکے ساتھ ہی خوبصورت پارک ، درخت اور پانی کےگڑھے پیچھے رہ جاتے ہیں۔

ایک چھوٹی فیری کے ذریعے بھی دریائے رائن میں بون شہر کی جانب سفر جاری رکھا جاسکتا ہے۔ بون پہنچ کرکینیڈی پُل، جو سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے نام سے منسوب ہے، سے گذرکر آپ اوپیرا ہاؤس اورکنسرٹ ہال کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ بون وہی شہر ہے جہاں جرمنی کے مشہور موسیقار لڈوگ فان بیتھ ہوفن پیدا ہوئے۔ اس شہرکو دوسری عالمی جنگ کے بعد کے شروعاتی دور میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کے دارالحکومت کا درجہ حاصل ر ہا۔

سائیکل سواری کے دوران اگر کوبلنز کی طرف بڑھتے جائیں تو راستے میں انگور کے باغات دیکھے جاسکتے ہیں۔ اگرچہ سائیکل کی سیر کے کئی روٹس موجود ہیں، لیکن کولون۔کوبلنز روٹ فرصت کے اوقات میں سائیکل کے ذریعے سیر کرنےکا بہترین راستہ ہے۔ اس راستے میں خوبصورت قدرتی مناظر، قدیم تاریخی مقامات اور افسانوی داستانوں کے بکھرے کردار دیکھے جا سکتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں