1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دبئی ٹیسٹ ڈرامائی مرحلے میں داخل

عاطف بلوچ20 نومبر 2014

دبئی ٹیسٹ کے چوتھے دن کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز میں 167 رنز بنا لیے ہیں، یوں اسے پاکستان پر 177 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ پاکستانی اننگز میں جمعرات کے دن کی اہم بات سرفراز احمد کی شاندار سنچری رہی۔

https://p.dw.com/p/1Dqbb
تصویر: Getty Images/Ryan Pierse

دبئی ٹیسٹ کے چوتھے دن کے ڈرامائی کھیل کے دوران نیوزی لینڈ کے بلے باز راس ٹیلر کی کارکردگی نمایاں رہی۔ وہ 77 رنز کے انفرادی اسکور پر ناقابل شکست ہیں جبکہ ان کے ساتھ کریز پر مارک کریگ موجود ہیں، جنہوں نے ابھی تک کوئی رن اسکور نہیں کیا۔ چوتھے دن کے آخری لمحات میں پاکستانی لیگ بریک بولر یاسر شاہ نے بریڈلی جان والٹنگ کو آؤٹ کر دیا، جس کی وجہ سے اس میچ میں پاکستان کی پوزیشن بظاہر مضبوط ہو گئی ہے۔ چوتھے دن کے خاتمے پر نیوزی لینڈ کے چھ کھلاڑی آؤٹ ہوئے جبکہ اس نے 167 رنز بنائے۔

قبل ازیں جب نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کے مجموعی اسکور 403 کے جواب میں تمام پاکستانی ٹیم 393 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تو مہمان ٹیم نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا۔ کپتان اور اوپنر کھلاڑی برینڈن میکیلم نے عمدہ اننگز کھیلنا شروع کی لیکن دوسری طرف ٹام لاتھم جلد ہی یاسر شاہ کی بولنگ پر اسد شفیق کو کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد میکیلم کو سنبھل کر کھیلنا پڑا، جس کی وجہ سے پاکستانی بولروں نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔

Cricket Pakistan vs. Australien in Dubai 26.10.2014
تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/Kamran Jebreili

پاکستان اسپن بولروں یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر نے نپی تلی بولنگ جاری رکھی اور یوں نیوزی لینڈ کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ کھیل کے اختتام پر ارجنٹائن کے معروف فٹ بالر لیونل میسی سے مشابہت رکھنے والے لیگ سپنر یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کر دیا تھا۔ صرف راس ٹیلر ہی تھے، جنہوں نے پاکستانی اسپن بولنگ کو اچھی طرح کھیلا اور اس سیریز میں اپنا بہترین اسکور بنایا۔ وہ 77 کے اسکور پر ناٹ آؤٹ ہیں۔

اس سے پہلے جب دن کے آغاز پر پاکستان نے تیسرے دن کے اسکور چھ کھلاڑی آؤٹ 281 رنز پر اپنی اننگز کا آغاز کیا تو نیوزی لینڈ کے بولروں نے یاسر شاہ کو جلد ہی آؤٹ کر دیا، جس کے بعد ذوالفقار بابر اور احسان عادل بھی جلد ہی پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت محسوس ہو رہا تھا کہ شاید نیوزی لینڈ اپنی پہلی اننگز کے اسکور کے مقابلے میں پاکستان پر 100 رنز کی اہم برتری حاصل کر لے گا۔

لیکن وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد نے ایک مرتبہ پھر انتہائی عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے سنچری بنا ڈالی۔ سرفراز احمد اور راحت علی نے دسویں وکٹ کی شراکت میں 81 رنز بنا کر کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیا۔ جب سرفراز احمد 112 کے انفرادی اسکور پر میکیلم کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے تو اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور 393 ہو چکا تھا۔

سرفراز احمد نے اپنی شاندار جارحانہ بلے بازی کی بدولت پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کو ایک مشکل وقت میں نہ صرف سہارا دیا بلکہ اس اننگز کے ساتھ ہی وہ رواں برس وکٹ کیپر بلے بازوں میں سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ یہ ان کے کیریئر کی تیسری سنچری تھی۔

تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھا، اس لیے اب نیوزی لینڈ کی کوشش ہے کہ وہ اس میچ کے پانچویں اور آخری دن جارحانہ انداز میں کھیل کر ایک اچھا ٹوٹل بنا کر پاکستان کو بلے بازی کی دعوت دے تاکہ وہ یہ میچ جیتنے کی پوزیشن میں آ سکے۔