شیعہ درگاہ کو تباہ کرنے کی سازش ناکام بنا دی، شامی حکام
11 جنوری 2025شامی انٹیلیجس سے تعلق رکھنے والے ایک ذریعے نے شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز اور انٹیلیجنس نے ''سیدہ زینب کی درگاہ کے اندر بم دھماکے کی کوشش کو ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔‘‘ اس ذریعے کا جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں متعدد گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے لیے کوشاں
یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں بتدریج نرم کر سکتی ہے
سیدہ زینب کے روضے پر آنے والے زائرین ماضی میں داعش کے حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ داعش سنی اسلام کی شدت پسندانہ تشریح کی پیروکار ہے اور شیعہ مسلمانوں کو اسلام سے خارج تصور کرتی ہے۔
سال 2023ء میں عاشورہ کے دن سے ایک روز قبل اسی علاقے میں ایک موٹر سائیکل پر نصب بم کے دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
لبنانی وزیر اعظم نجیب میکاتی کا دورہ دمشق
ادھر لبنانی وزیر اعظم نجیب میکاتی آج ہفتہ 11 جنوری کو شامی دارالحکومت دمشق پہنچے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 2011ء میں شامی خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے لبنانی وزیر اعظم کا دمشق کا یہ اولین دورہ ہے۔
ان کا دورہ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب شام میں باغیوں کی طرف سے طویل عرصے سے اقتدار میں رہنے والے بشار الاسد کی حکومت ختم کیے جانے کے بعد شام اور لبنان تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق توقع ہے کہ میکاتی نئے شامی رہنما احمد الشرع سے ملاقات کریں گے۔
میکاتی کا یہ دورہ لبنانی پارلیمان کی طرف سے فوجی سربراہ جوزف عون کو ملکی صدر منتخب کیے جانے کے چند روز بعد ہو رہا ہے۔ یہ عہدہ گزشتہ دو برس سے خالی تھا اور سیاسی اختلافات کی وجہ بنا ہوا تھا۔
حزب اللہ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ڈیڈ لاک کے سبب اس سے قبل صدر کے انتخاب کی درجن بھر کوششیں ناکام ہو چکی تھیں۔ تاہم اب اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران نواز گروپ حزب اللہ کے کمزور ہونے کے بعد یہ معاملہ طے پایا ہے۔
شام تین دہائیوں تک لبنان میں سب سے اہم طاقت رہا تھا مگر شام کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کی ایک بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد بین الاقوامی دباؤ کے سبب شام نے 2005ء میں لبنان سے اپنے فوجی واپس نکال لیے تھے۔
ا ب ا/ک م (اے پی، اے ایف پی)