داعش کا صفایا کرکے چھوڑیں گے: صدر اشرف غنی
19 اگست 2019افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کی شب ایک شادی ہال میں خودکش حملے میں کم از کم تریسٹھ افراد ہلاک اور ایک سو اسی سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد آزادی کی سرکاری تقریبات نسبتاً مانند پڑ گئیں اور آج یہ دن سادگی سے منایا جا رہا ہے۔
یہ حملہ مغربی کابل میں دارلامان روڈ پر ہوا، جہاں زیادہ تر شیعہ ہزارہ آبادی رہائش پذیر ہیں۔ حکام کے مطابق، خودکش حملہ آور نے ہفتے کی شب ساڑھے دس بجے کے بعد دھماکے سے خود کو اڑا دیا۔ اس وقت وہاں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
اس حملے کی ذمہ داری داعش کے مقامی جنگجوؤں نے قبول کی ہے جبکہ طالبان نے اس کی مذمت کرتے ہوئے امریکا سے پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان سے نکل جائے۔
کابل میں صرف اس سال کا یہ سترواں حملہ ہے۔ افغانستان میں پرتشدد واقعات ایک ایسے وقت میں جاری ہیں جب افغان طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کے آٹھ دور مکمل ہو چکے ہیں۔