1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر پختونخوا میں صحت کے شعبے کے لیے جرمنی کی امداد

Afsar Awan31 جولائی 2012

جرمن حکومت صوبہ خیبر پختونخوا میں عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے متعدد منصوبوں میں مالی تعاون فراہم کررہی ہے۔

https://p.dw.com/p/15gud

حالیہ منصوبوں میں نادار اور غریب افراد کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی کے لی لیےایک کروڑ یورو کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم ایک ارب پاکستانی روپے سے زائد بنتی ہے۔

جرمن حکومت کے مالی تعاون سے صوبہ خیبر پختونخوا کے چار اضلاع میں نادار خاندانوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کے لیے سوشل ہیلتھ انشورنس پالیسی کے پانچ سالہ آزمائشی منصوبے کی تیار یاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ بیمہ کمپنیوں سے مشاورت سے تیار کیے جانے والے اس منصوبے کے تحت سات افراد پر مشتمل کنبے کو علاج کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے متعلقہ اضلاع میں رجسٹریشن مراکز قائم کیے جائیں گے۔

صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پرصوبے کے چار اضلاع کوہاٹ مردان ملاکنڈ اور چترال میں اس منصوبے پر کام شروع کرنے کی تیاریا ں مکمل کی ہیں۔ اس سے قبل جرمن حکومت نے خیبر پختونخوا کے عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے ایک اور منصوبے کے تحت پشاور کے تدریسی ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلکس میں گائنی اور پلاسٹک سرجری کے شعبوں میں بہتری لانے کیلئے خطیر رقم فراہم کی تھی۔ حیات آباد میڈیکل کمپلکس کی پروفیسر ڈاکٹر اقبال بیگم کا کہنا کہ جرمن حکومت خیبر پختونخوا کے دیگر شعبوں کے علاوہ صحت کے شعبے میں خصوصی تعاون کررہی ہے، ’’ اس تعاون کی وجہ سے مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ افغانستان سے تعلق رکھنے والے مریضوں کا علاج کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں پچاس فیصد مریض افغان ہوتے ہیں۔

اس منصوبے کے تحت سات افراد پر مشتمل کنبے کو علاج کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی
اس منصوبے کے تحت سات افراد پر مشتمل کنبے کو علاج کی مفت سہولت فراہم کی جائے گیتصویر: AP

یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومت نے کچھ عرصہ قبل دور دراز کے پسماندہ اضلاع کے عوام کو مفت علاج فراہم کرنے کا ایک منصوبہ بنایا تھا جس کے لیے سوشل ہیلتھ انشورنس سکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومت نے اس سلسلے میں جرمن حکومت سے تعاون کی درخواست کی تھی جس پر جرمن حکومت نے دس ملین یورو (تقریباً ایک ارب روپے) فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ منتخب اضلاع میں سات افراد کے کنبے کا علاج معالجے کے لیے بیمہ کرایا جائے گا۔ حکومت انشورنس کمپنیوں کو ہر فرد کے حساب سے 1661 روپے سالانہ بنیادوں پر فراہم کرے گی جبکہ کنبے کا سربراہ سات سے زائد افراد کی صورت میں ہر اضافی فرد کے لیے فی کس تین سو روپے سالانہ کے حساب سے انشورنس کمپنیوں کو ادائیگی کرے گا۔

اگلے مرحلے میں آئندہ پانچ سالوں کے دوران اس اسکیم کا دائرہ کار صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ منصوبے کی نگرانی کے لیے ’مانیٹرنگ اینڈ ایوالیوایشن‘ اور اس حوالے سے شکایات کے ازالے کے لیے ’کمپلینٹ کمیٹی‘ بنانے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے۔

رپورٹ: فریداللہ خان، پشاور

ادارت: افسر اعوان