خودورکوفسکی کی رہائی، خاندان جرمن روانگی سے بے خبر
21 دسمبر 2013میخائل خودورکوفسکی نے اپنی رہائی کے بعد جرمنی پہنچ کر ایک مختصر سا بیان بھی جاری کیا ہے۔ اس بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے انتہائی قریبی احباب اور دوسرے عزیر و اقارب کے ساتھ ملاقات اور معانقے کے لیے بے چین ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ سزا معاف کرنے کی درخواست بارہ نومبر کو تحریر کر کے روانہ کی گئی تھی۔ خودورکوفسکی کے مطابق اِس درخواست میں اعتراف جرم کا معاملہ شامل نہیں تھا۔ برلن کے ہوائی اڈے پر سابق جرمن وزیر خارجہ ہانس ڈیٹرش گینشر نے خودورکوفسکی کا استقبال کیا۔ خودورکوفسکی کے بیان میں اپنی رہائی میں گینشر کی کوششوں کا شکریہ بھی شامل ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ خودورکوفسکی کی رہائی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ہوئی ہے اور اِس میں اُن کی کینسر کے مرض میں مبتلا والدہ کی علالت کا بھی خیال رکھا گیا ہے اور بعض اطلاعات کے مطابق وہ اُن سے ملنے برلن پہنچے ہیں۔ دوسری جانب اُن کی والدہ مارینا خودورکوفسکی نے اپنے بیٹے کی جرمن دارالحکومت روانہ ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ علاج کی غرض سے برلن میں مقیم رہی ہیں لیکن اب وہ واپس ماسکو پہنچ چکی ہیں۔ خودورکوفسکی کی رہائی پر ابھی تک پراسراریت چھائی ہوئی ہے۔ ان کی رہائی کے حوالے سے اُن کے وکلاء اور خاندان کے لوگ کوئی اطلاع نہیں رکھتے تھے۔
جرمن وزارت خارجہ نے بھی میخائل خودورکوفسکی کی جرمن دارالحکومت پہنچنے کی تصدیق کر دی ہے۔ خودورکوفسکی کو لے کر ہوائی جہاز برلن ایئر پورٹ پر جمعے کے روز تین بجے سہ پہر پہنچا تھا۔ برلن حکومت کے نائب ترجمان گیورگ اشٹرائٹر نے بتایا کہ چانسلر انگیلا میرکل کو روسی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے خودورکوفسکی کی رہائی پر مسرت ہوئی ہے۔ جرمنی کے نئے وزیر خارجہ فرینک والٹر اشٹائن مائر نے خودورکوفسکی کی رہائی کو ایک اچھی خبر قرار دیا۔
نیویارک سے پاول خودورکوفسکی نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے والد اب آزاد ہیں اور بحفاظت جرمنی پہنچ گئے ہیں۔ پاول نے اُن افراد، اداروں اور حکومتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اُن کے والد کی رہائی کے معاملے میں آواز بلند کی تھی۔ سابق جرمن وزیر خارجہ ہانس ڈیٹرش گینشر کے مطابق جرمن تاجر اُلرِچ بیٹر مین نے اپنی کمپنی کا ہوائی جہاز خودورکوفسکی کو لانے کے لیے دیا تھا۔ جرمن تاجر کی کمپنی او بی او بیٹر مین کئی روسی تیل اور گیس کی کمپنیوں کو الیکٹریکل آلات کی سپلائی میں شریک ہے۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ میخائل خودورکوفسکی کی سزا کی معافی اور رہائی کا خیر مقدم کرتی ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان کے مطابق روسی حکومت جدید اکانومی کو فروغ دینے میں ایک آزاد اور متوازن عدلیہ کے کردار کو منفی نہیں کر سکتی کیونکہ آزاد عدلیہ پائیدار اقتصادی ترقی اور افراد کے ساتھ مساوی برتاؤ کے معیار کو مقرر کرتے ہوئے متوازن سماج کی راہ ہموار کرتی ہے۔
سابقہ روسی ارب پتی میخائل خودورکوفسکی کی دوسری بیوی اورتین بچے تاحال ماسکو میں ہیں۔ پہلی بیوی سے بڑا بیٹا پاول نیویارک میں مقیم ہے۔ ان کے والد بورس خودورکوفسکی نے امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ وہ اپنی بیوی(میخائل خودورکوفسکی کی والدہ) کے ہمراہ آج ماسکو سے جرمن دارالحکومت برلن پہنچ رہے ہیں۔ خودورکوفسکی کی تیل کمپنی یوکوس اب تحلیل ہو چکی ہے اور اُن کے پاس دولت کتنی ہے، اس بارے میں بھی کوئی مصدقہ اطلاع موجود نہیں ہے۔