1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کھلاڑیوں کو سر پر چوٹ لگنے کا زیادہ خطرہ کیوں؟

5 مارچ 2023

محققین کا ماننا ہے کہ خواتین کے سر پر چوٹ لگنے کے زیادہ امکانات کی ایک وجہ یہ ہے کہ ان کے گردن کے پٹھے مردوں کی نسبت کمزور ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4O9So
Frauen-Bundesliga | SV Meppen - MSV Duisburg
تصویر: Oliver Baumgart/foto2press/picture alliance

اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی رگبی کی خاتون کھلاڑی شیوبان کیٹیگن نومبر 2021ء میں 26 سال کی عمر میں وفات پا گئی تھیں۔ لیکن ان کے والدین کا ماننا ہے کہ ان کا انتقال رگبی کھیلنے کے دوران فروری 2020ء اور مارچ 2021ء میں ان کے سر پر لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے ہوا۔

شیوبان کی وفات کے بعد ان کی والدہ موروین کیٹیگن نے برطانوی اخبار دی سنڈے ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان چوٹوں بعد ان کی بیٹی کی شخصیت یکسر بدل گئی تھی، ایسے جیسے اُسے ڈیمنشیا ہو گیا ہو۔

شیوبان کے والدین کا کہنا ہے ان کی بیٹی کی چوٹوں کا مناسب علاج نہیں کیا گیا اور اس بنا پر انہوں نے اسکاٹ لینڈ میں رگبی کی گورننگ باڈی ''اسکاٹش رگبی‘‘ کے ساتھ ساتھ اس کھیل کی عالمی گورننگ باڈی ''ورلڈ رگبی‘‘ کے خلاف بھی قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

خواتین اور سپورٹس: عالمی اثرات کے حامل قانون کی نصف صدی

سائنسی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد کھلاڑیوں کی نسبت خواتین کھلاڑیوں کو سر پر لگنے والی چوٹوں سے مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ کچھ تحقیقات میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ ''کانٹیکٹ اسپورٹس‘‘کے دوران مردوں کی نسبت خواتین کو سر پر چوٹ لگنے  کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے وابستہ محققین نے 2000ء سے 2014ء  کے درمیانی عرصے میں کیے گئے ایک ایسے ہی مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ خواتین میں سر پر چوٹ لگنے کی شرح مردوں کی نسبت 50 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح میشی گن کی ریاست میں 2016ء سے 2019ء کے درمیان ہائی اسکول میں فٹ بال کھیلنے والے 80 ہزار طالب علموں کی تفصیلات جمع کی گئی تھیں، جن سے یہ معلوم ہوا تھا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو سر پر چوٹ لگنے کے امکانات دو گنا ہوتے ہیں۔

خواتین ایتھلیٹس میں ماہواری کے مسائل

خواتین کھلاڑیوں کو سر پر زیادہ چوٹ کیوں لگتی ہے؟

محققین کا ماننا ہے کہ خواتین کے سر پر چوٹ لگنے کے زیادہ امکانات کی ایک وجہ یہ ہے کہ ان کے گردن کے پٹھے مردوں کی نسبت کمزور ہوتے ہیں۔

میونخ کی لڈوِگ میکسیمیلین یونیورسٹی میں نیورو بائیولوجی کی پروفیسر انگا کورٹے اس وضاحت پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہتی ہیں کہ اگر گردن کے پٹھوں کا حجم کم ہو گا تو سر کی حرکت زیادہ تیز اور پرزور ہو گی اور ایسے پٹھوں کو سر کو مستحکم کرنے کے لیے زیادہ وقت درکار ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس عمل کے دوران کھوپڑی کے اندر مغز میں بھی حرکت پیدا ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس پر زیادہ بوجھ پڑتا ہے اور چوٹ لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

بھارت، خواتین کھلاڑیوں کی جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ

خواتین کو سر کی چوٹ لگنے کے زیادہ امکانات کی ایک اور وجہ ان کے اعصابی خلیات کے نلی نما ایکسونز کا مردوں کی نسبت زیادہ پتلا ہونا اور کم مائیکرو ٹیوبز پر مشتمل ہونا ہے۔

ویلز کی سوانسی یونیورسٹی سے وابستہ الزبتھ ولیمز کے مطابق ان وجوہات کے علاوہ خواتین کھلاڑیوں میں سر کی چوٹ کی زیادہ شرح کی ایک وجہ سماجی عوامل بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رگبی کی، جن کھلاڑیوں کے ساتھ انہوں نے کام کیا ہے، ان میں سے زیادہ تر نے اسکول کے بجائے یونیورسٹی میں یہ کھیل کھیلنا شروع کیا تھا۔ اس طرح وہ ٹریننگ، کوچنگ اور کھیل کے دوران گرنے کی تکنیک کی تربیت سے محروم رہی تھیں۔

اسٹیفن نیسلر (م ا / ا ا)