1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حمید گل امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے رکن تھے، وکی لیکس

27 فروری 2012

وکی لیکس کے مطابق ایک امریکی نجی انٹیلی جنس ایجنسی Stratfor نے پاکستانی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل کو اعزازی رکنیت دے رکھی تھی۔

https://p.dw.com/p/14AVW
تصویر: picture alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وکی لیکس نے پیر ستائیس فروری سے اس امریکی انٹیلی جنس کمپنی سے متعلق لاکھوں خفیہ ای میلز کو عام کرنا شروع کر دیا ہے۔ وکی لیکس کے مطابق یہ ای میلز جولائی 2004ء تا دسمبر 2011ء کے دورانیے کی ہیں۔ ان ای میلز کو پڑھ کر باآسانی اس امریکی انٹیلی جنس کمپنی کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ان کے ذریعے Stratfor کے جاسوسوں کے نیٹ ورک، انہیں کی گئی ادائیگیوں، کام کی نوعیت اور دیگر متعلقہ رازوں سے پردہ اٹھ سکتا ہے۔ یہ انٹیلی جنس کمپنی سیاسی و عسکری امور کے ماہر امریکی شہری جورج فرائڈ مین کے زیر انتظام ہے اور جیو پولیٹیکل تجزیات سے متعلق خدمات فراہم کرنے کی فیس وصول کرتی ہے۔

وکی لیکس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے، '' مواد میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ایک نجی انٹیلی جنس ایجنسی کیسے کام کرتی ہے، اور وہ لوگوں کو کیسے اپنے کارپوریٹ اور حکومتی آجر کے لیے ہدف بناتے ہیں۔'' وکی لیکس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس اس امریکی انٹیلی جنس ایجنسی اور بڑے کارپوریٹ اداروں جیسے بھوپال کی ڈاؤ کیمیکلز، لاک ہیڈ مارٹن اور حکومتی اداروں کے مابین خفیہ روابط کی معلومات موجود ہے۔

WikiLeaks Bradley Manning
بریڈلی میننگ دائیں جانبتصویر: picture-alliance/dpa

وکی لیکس نے اس ضمن میں امریکی داخلہ سلامتی کے محکمے اور امریکی محکمہ دفاع کی انٹیلی جنس ایجنسی کا بھی ذکر کیا ہے۔ وکی لیکس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ان ای میلز کے عام ہونے سے امریکی حکومت کی وہ کوششیں بے نقاب ہوجائیں گی، جس کے تحت وہ وکی لیکس کے ایڈیٹر ان چیف جولیان آسانج پر حملہ کیا جارہا ہے۔ وکی لیکس کے مطابق ای میلز سے ثابت ہوجائے گا کہ یہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی ان افراد کے کوائف اکٹھا کر رہی تھی جو 1984ء کے بھوپال حادثے سے متعلق ڈاؤ کیمیکلز کے خلاف آن لائن آواز بلند کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ ایک 24 سالہ امریکی فوجی بریڈلی میننگ پر الزام ہے کہ اُس نے خفیہ سرکاری دستاویزات تک وکی لیکس کو رسائی فراہم کی۔ اس پر امریکی تاریخ میں انٹیلی جنس ضوابط کی بد ترین خلاف ورزی سمیت 22 دیگر الزامات عائد ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عدنان اسحاق