1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ شامی اسلحے کی منتظر

10 مئی 2013

لبنانی عسکریت پسند تحریک حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم شام سے اسلحہ ملنے کی منتظر ہے۔ اس مشرق وسطٰی میں طاقت کا توازن تبدیل ہو جائے گا۔

https://p.dw.com/p/18VKs
تصویر: Joseph Eid/AFP/Getty Images

لبنانی ریڈیو النور کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصراللہ کا کہنا تھا، ’’ہم شامی اسلحہ وصول کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ اس اسلحے کو حفاظت سے رکھ سکتی ہے،’’ہم اسلحے کو اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے استعمال کریں گے‘‘۔

اس حوالے سے امریکی حکام کہنا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ اختتام ہفتہ پر دمشق کے نواح میں جس قافلے کو نشانہ بنایا تھا، اس کے ذریعے شام سے اسلحہ حزب اللہ کو منتقل کیا جا رہا تھا۔ حزب اللہ کو خطے میں بشار الاسد کا سب سے بڑا اتحادی سمجھا جاتا ہے۔

اپنے اس خطاب میں حسن نصراللہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اس حالیہ بمباری کا مقصد اسد حکومت کو متنبہ کرنا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا،’’حزب اللہ کی مدد کی صورت میں اسرائیل اسد حکومت کو ختم کرنا چاہتا ہے‘‘۔ نصراللہ نے مزید کہا، حالیہ تنازعے میں اسرائیل بنیادی طور پر شام کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

Damaskus Angriff Israel Beschuss Syrien
اسرائیل نے گذشتہ اختتام ہفتہ پر دمشق کے نواح میں جس قافلے کو نشانہ بنایا تھا، اس کے ذریعے شام سے اسلحہ حزب اللہ کو منتقل کیا جا رہا تھاتصویر: Reuters

اسرائیل بارہا یہ بات واشگاف الفاظ میں کہہ چکا ہے کہ شیعہ تنظیم حزب اللہ کو ایران سے امداد اور تربیت فراہم کی جاتی ہے اور اسرائیل اُس تک کسی بھی قسم کے ہتھیار نہیں پہنچنے دے گا۔ 2006ء میں حزب اللہ نے 33 روز تک اسرائیل سے جنگ کی تھی۔ نصرا للہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ گولان کی پہاڑیاں آزاد کرا کر پھر سے شام کے حوالے کریں گے۔ اسرائیل نے 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

اس سے قبل ایک لبنانی اخبار میں بشار الاسد کا ایک بیان شائع ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا:’’2011ء میں شامی حکومت کے خلاف بغاوت شروع ہونے کے بعد حزب اللہ نے جس طرح اسد حکومت کی مدد کی ہے، اُس کے بدلے میں وہ حزب اللہ کو ’’سب کچھ دینے کے لیے تیار ہیں‘‘۔ لبنانی جریدے ’الاخبار‘ نے بشار الاسد کا ایک بیان شائع کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے، ’’شام اور لبنان کے مقاصد ایک ہی ہیں‘‘۔

zb/aa(dpa)