1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جہاز روکے تو اسرائیل کو سخت جواب دیا جائے گا، ایران

13 مارچ 2019

ایرانی وزارت دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی بحریہ نے اس کے تیل کے جہازوں کے خلاف کوئی کارروائی کی، تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/3EuhZ
Iran Kriegsschiff
تصویر: AP

 ایرانی وزارت دفاع کی جانب سے یہ ردعمل اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیلی بحریہ ایران پر عائد امریکی پابندیوں کے نفاذ کے لیے ایرانی تیل کی اسمگلنگ کو روکنے کی خاطر ایرانی بحری جہازوں کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

امریکی پابندیوں کے برخلاف تیل کی فروخت جاری رکھیں گے، روحانی

ایران: امریکی پابندیوں کو خطرہ ’تیل کے پیاسے‘ چین اور بھارت سے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے خلاف دوبارہ سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ امریکی صدر کہہ چکے ہیں کہ وہ ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک لانا چاہتے ہیں تاکہ ایران کو جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ میزائل پروگرام سے بھی باز رکھا جائے۔

گزشتہ ہفتے اسرائیلی بحریہ کے افسروں سے خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران اب بھی تیل کی برآمد جاری رکھے ہوئے ہے، جسے روکنے کی کوشش کی جانا چاہیے۔

ایرانی خبررساں ادارے ارنا نے وزیر دفاع عامر حاتمی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی جہازوں کے خلاف کسی بھی اسرائیلی کارروائی کا جواب دیا جائے گا۔ ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ تہران کے پاس عسکری صلاحیت موجود ہے کہ وہ اسرائیلی مداخلت کا جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایسے کسی اقدام کی صورت میں بین الاقوامی برادری کو بھی اس کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔

حاتمی نے کہا، ’’ایسی کوئی کارروائی قزاقی سمجھی جائے گی اور اسے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’ایرانی مسلح افواج کے پاس صلاحیت موجود ہے کہ وہ ملکی شپنگ لائن کا دفاع کر سکیں اور سپلائی لائن کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے بہترین انداز سے ردعمل ظاہر کریں۔‘‘

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے ایران نے کئی طرح کے اقدام کیے ہیں، جن میں تیل کے جہازوں کے نام اور دیگر ممالک کے جہازوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ جہاز سے جہاز میں تیل کی منتقلی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ ایرانی بحریہ کی سرگرمیوں میں حالیہ کچھ عرصے میں خاصی وسعت دیکھی گئی ہے اور اس کے جہاز خلیج عدن اور بحر ہند تک میں دکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ جمعے کو خلیج عدم میں ایک ایرانی آئل ٹینکر پر قزاقوں کے حملے کے دوران بھی ایرانی بحریہ نے کارروائی کی تھی اور قزاقوں کو فرار پر مجبور کیا تھا۔

ع ت، الف الف (روئٹرز، اے ایف پی)