1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'جوابی حملوں نے امریکی گھمنڈ کو زک پہنچائی‘

17 جنوری 2020

ايران کے رہبرِ اعلٰی آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ٹرمپ کو ایک 'مسخرا‘ قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ ایرانی عوام سے ہمدردی جتا کر ان کی پیٹھ میں 'زہریلا خنجر‘ گھونپیں گے۔

https://p.dw.com/p/3WM6G
تصویر: picture alliance/dpa/Iranian Presidency

وہ آج تہران میں جمعے کی نماز کا خطبہ دے رہے تھے۔ آٹھ سال میں یہ پہلی بار ہے کہ انہوں نے دارلحکومت میں ایک بہت بڑے اجتماع کی نمازِ جمعہ کی امامت کی۔ 

اس موقع پر ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ تہران کے قریب یوکرائن کے مسافر طيارے کو غلطی سے گرایا جانا، ایک بہت بڑا سانحہ ہے لیکن اس واقعے کو جنرل سلیمانی کی قربانی پر حاوی نہیں ہونا چاہییے۔

ایرانی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی دو ہفتے قبل عراق میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے، جس کے بعد ایران نے عراق میں امریکی اڈوں پر کئی میزائل داغے تھے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ 'جہاز گرنا ایک تلخ حادثہ تھا‘ جس نے لوگوں کے دلوں کو ہلا دیا ہے۔ تاہم ان کے مطابق اس کا یہ مطلب نہیں کہ جنرل سلیمانی کی 'قربانی اور شہادت‘ کو بھلا دیا جائے۔

USA Ohio US-Präsident Donald Trump
تصویر: Reuters/J. Ernst

انہوں نے کہا کہ "ہمارے دشمن جہاز گرنے پر خوش ہے جبکہ ہم غمگین ہیں۔"

آيت اللہ علی خامنہ ای نے مزيد کہا کہ ایران کے دشمن اس حادثے کو پاسداران انقلاب، ایرانی افواج اور پورے نظام پر انگلیاں اٹھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

ایران یوکرائن کا ايک مسافر طيارہ گرانے کے بعد عالمی دباؤ میں ہے جبکہ اس سانحے پر ملک کے اندر بھی لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ تہران حکومت کا کہنا ہے کہ اس حادثے کی بھرپور چھان بین کی جائے گی اور غلطی میں ملوث افسران کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔      

   

Demonstration in Teherean nach dem Mord an Qasem Soleimani
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare

اس موقع پر ايران کے رہبرِ اعلٰی نے جنرل قاسم سلیمانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ایران کے لوگ سرحدوں سے باہر ملک کی سلامتی کے لیے ان کی خدمات کی قدر کرتے ہیں۔      

اپنے خطبے میں انہوں نے کہا کہ امریکا نے 'بُزدلی سے جنرل سلیمانی کو دہشت گرد حملے میں قتل کیا۔ اس کا نتیجہ امریکا کے لیے ذلت ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد امریکی اڈوں پر ایران کے جوابی حملوں سے امریکی وقار کو دھچکہ لگا۔