1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستہانگ کانگ

جنوبی کوریا: رگبی ٹورنامنٹ میں متنازعہ گانا، ہانگ کانگ ناراض

14 نومبر 2022

چینی ترانے کی بجائے ’’گلوری ٹو ہانگ کانگ‘‘ احتجاجی گانا چلانے پر ہانگ کانگ کی چین نواز انتظامیہ نے شدید احتجاج کیا۔ رگبی ٹورنامنٹ کے منتظمین نے ’’انسانی غلطی‘‘ کے لیے معذرت کی۔

https://p.dw.com/p/4JVYg
Südkorea Rugby-Feld Namdong Asiad
تصویر: Park Ji-ho/Yonhap via AP/picture alliance

جنوبی کوریا میں ایک رگبی ٹورنامنٹ کے منتظمین نے اتوار کو نادانستہ طور پر ایک احتجاجی گانا چلا کر ایک بین الاقوامی سطح کے تنازعےکو جنم دیا ۔

ہانگ کانگ، چین سپردگی کے پچیس سال مکمل

جنوبی کوریا کے شہر انچیون میں ایشیا رگبی سیونز سیریز کے فائنل میں ہانگ کانگ کے جنوبی کوریا سے مقابلہ کرنے سے پہلے چین کا ترانہ ''مارچ آف دی والنٹیئرز‘‘ بجایا جانا تھا۔ تاہم اس کے بجائے گانا ''گلوری ٹو ہانگ کانگ‘‘ چلایا گیا۔  یہ ہانگ کانگ میں جمہوریت لانے اور اسے بیجنگ کی حکمرانی سے آزاد کرانے کی جدوجہد کا حوالے سے گانے کے بولوں پر مشتمل ہے۔

China Hongkong | Ansprache John Lee
ہانگ گانگ کی چین نواز انظامیہ نے رگبی میچ کے دوران احتجاجی گانا چلانے پر جنوبی کوریا سے شدید احتجاج کیا ہےتصویر: Tyrone Siu/REUTERS

ہانگ کانگ کے حکام کی جانب سے اس واقعے پر سخت رد عمل کا اظہار کیے جانے کے بعد منتظمین نے اسپ ''انسانی غلطی‘‘ کے لیے معذرت کی۔ ٹورنامنٹ کے منتظمین نے کھیل کے بعد چین کا قومی ترانہ بجایا۔

ان منتظمین کی طرف سے یہ تسلیم کیے جانے کے باوجود کہ یہ انسانی غلطی کا معاملہ تھا، ہانگ کانگ رگبی یونین نے اصرار کیا کہ غلطی اب بھی ناقابل قبول ہے۔

ہانگ کانگ: آزادی پسند کارکن ایڈورڈ لیونگ جیل سے رہا

 ہانگ کانگ کا سرکاری رد عمل

ایک بیان میں کہا گیا کہ ہانگ کانگ کی حکومت چین کے قومی ترانے کی جگہ پرتشدد مظاہروں اور 'آزادی‘کی تحریک سے قریبی تعلق رکھنے والا گانا بجانے کی سخت مذمت اور مخالفت کرتی ہے۔ بیجنگ کے حامی قانون سازوں نے اس بات کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کا مطالبہ کیا کہ آیا یہ عمل جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو میں کھلاڑیوں کو پرسکون رہتے ہوئے اور غلط گانے پر ردعمل ظاہر نہیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ہانگ کانگ: پولیس نے چھ صحافیوں کو حراست میں لے لیا

اس  صورتحال پر سیاست دانوں نے موقع غنیمت جانتے ہوئے کھلاڑیوں کو تنقیدی حملوں کا نشانہ بنایا۔

بیجنگ کے ہانگ کانگ میں سیاست دان جونیس ہو نے فیس بک پر لکھا،''انہوں نے صرف ملک کی تذلیل کی بلکہ وہ مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور ہمارا اعتماد کھو چکے ہیں۔ اب واحد حل ہانگ کانگ کی رگبی ٹیم کو تحلیل کرنا ہے۔‘‘

Hong Kong Sicherheitsgesetz Symbolbild
ہانگ کانگ میں بیجنگ مخالف مظاہرین کے لیے گلوری ٹو ہانگ کانگ نامی گانا چینی تسلط کو چیلنج کرنے کا ایک اہم زریعہ رہا ہےتصویر: Aleksey Gavrikov/Zoonar/picture alliance

’گلوری ٹو ہانگ کانگ‘ گانا کیا ہے؟

ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حامی مظاہروں کے دوران ایک نامعلوم آرکسٹرا نے خفیہ طور پر ''گلوری ٹو ہانگ کانگ‘‘ ریکارڈ کیا۔

ہانگ کانگ: جمہوریت نواز مظاہرین  پر حملہ کرنے والوں کو جیل

یہ ہلچل مچانے والا گانا چین کے قومی ترانے کی یاد دلاتا ہے، لیکن اس کی دھن ہانگ کانگ کو چینی کنٹرول سے آزاد کرانے کی جدوجہد کے بارے میں ہے۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے سخت گیر قانون کے تحت یہ گانا بجانا اب غیر قانونی ہے۔

ستمبر میں حکام نے ایک ایسے شخص کو گرفتارکر لیا تھا، جس نے ہارمونیکا پر گلوری ٹو ہانگ کانگ گانا بجا کر برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔  اس شخص کو بغاوت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 ش ر⁄ ک م (اے ایف پی)