جنوبی کوریا، ایک اور اداکار کی موت
4 دسمبر 2019اس واقعے کے بعد جنوبی کوریا میں اس حوالے سے بحث زور پکڑ گئی ہے کہ فنکاروں کو کس طرح کے سماجی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 27 سالہ اداکار چا اِن ہا منگل تین دسمبر کو مردہ حالت میں ملے اور ان کی موت کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ ان کا اصل نام لی جائے ہو تھا اور انہوں نے 2017ء میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ اس سے قبل وہ 'سرپرائز یو‘ نامی میوزک بینڈ کے رکن تھے۔
اس اداکار اور گلوکار نے منگل کے روز اپنی موت سے قبل انسٹاگرام پر اپنے فینز کے لیے یک سطری پیغام لکھا: ''سب لوگ محتاط رہیں اور سردی سے بچیں۔‘‘
روئٹرز کے مطابق اس بارے میں کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ وہ کسی قسم کے ذاتی حملے یا سوشل میڈیا کی طرف سے کسی قسم کے دباؤ کا شکار تھے۔
چا کی موت سے ایک ماہ قبل ہی ایک اور کوریائی خاتون پاپ سنگر کُو ہارا بھی اپنے گھر پر مردہ حالت میں ملی تھیں۔ موت سے قبل 28 سالہ یہ گلوکارہ سوشل میڈیا بھی دھمکیوں اور ذاتی حملوں کا نشانہ بنی رہی تھیں۔
جنوبی کوریا میں پاپ کلچر انتہائی چکا چوند کا مظہر ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے کے دوران ہونے والی قبل از وقت اموات اور مجرمانہ کیسز سامنے آنے کے بعد اس کے منفی پہلو عوام کے سامنے آئے ہیں۔
اسی طرح کے ایک اور واقعے میں کوریائی پاپ اسٹار کینگ ڈینییئلز بھی اپنے گھر میں مردہ حالت میں ملے تھے۔ ان کی منیجمنٹ ایجنسی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ معروف بینڈ 'وانا ون‘ کے سابق رکن نے 'ڈپریشن اور پینک اٹیکس‘ کے سبب پرفارمنس شیڈول سے کچھ وقت کا وقفہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس ایجنسی کی طرف سے مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں 22 سالہ اس فنکار کی نفسیاتی صحت میں شدید خرابی کا آثار دیکھے گئے تھے۔
کینگ 11 رکنی بینڈ 'وانا ون‘ کے سابق رکن تھے۔ 2017ء میں شروع ہونے والا یہ بینڈ بہت ہی کم وقت میں جنوبی کوریا کا انتہائی معروف بینڈ بن گیا تھا۔ تاہم کینگ نے 2018ء سے سولو پرفارمنس کا آغاز کر رکھا تھا۔
ا ب ا / ع ا (روئٹرز)