1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی ایشیا : بارش کی وجہ سے 200 سے زائد افراد ہلاک

17 جولائی 2020

زبردست بارش کی وجہ سے سیلاب اور زمینیں کھسکنے کے متعدد واقعات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں پچھلے ایک ماہ کے دوران کم از کم 221 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3fTec
BdTD Bangladesch Überflutung
تصویر: Getty Images/M. Uz Zaman

بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں دس لاکھ سے زائد افراد سیلاب کی وجہ سے پھنس گئے ہیں جبکہ لاکھوں دیگرافراد کو اپنے اپنے گھر گھر چھوڑنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی علاقوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے مزید 16 افراد اور ممبئی میں عمارت منہدم ہوجانے سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے ساتھ بھارت میں بارش سے متعلق حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد101ہوگئی ہے۔

 نیپال میں بھی پچھلے ایک ماہ کے دوران کم ازکم 107 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے جبکہ بنگلہ دیش میں تین افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

سرکاری حکام نے بتایا کہ ممبئی میں جمعرات کے روز دو الگ الگ مکانات کے منہدم ہوجانے سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ ان میں سے ایک خستہ حال عمارت کے بیشتر مکینوں نے مکان خالی کردیا تھا تاہم کچھ لوگ اس میں موجود تھے۔ محکمہ فائر بریگیڈ نے بتایا کہ اس حادثے میں چھ لوگوں کی موت ہوگئی۔

تبت، بھارت او ربنگلہ دیش سے ہوکر بہنے والے دریائے برہم پترمیں طغیانی آئی ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے بھارتی ریاست آسام میں ندیوں کے باندھ ٹوٹ جانے سے نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ اس کے سبب 36 لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ ریاست کے 33 میں سے 26 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ بہت سے علاقے زیر آب ہیں۔

Indien | Überschwemmungen in Patna
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Alam Siddiqui

ریاست میں واقع بھارت کے مشہور قاضی رنگا پارک میں بھی پانی بھرگیا ہے۔ یہ پارک ایک سینگ والے گینڈے کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

بھارت کے مشرقی صوبہ بہار کی کم از کم نو ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ نیپال میں زبردست بارش کی وجہ سے وہاں کی ندیوں سے پانی چھوڑے جانے کے سبب بھارت کی ان ندیوں میں پانی کی سطح اونچی ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے گاوں میں پانی بھر گیا ہے۔ گنڈک ندی میں پانی کی سطح بلند ہوجانے کی وجہ سے بہار کے گوپال گنج میں کروڑوں روپے کی لاگت سے ایک ماہ قبل تعمیر ایک پل بہہ گیا۔ جس کی وجہ سے علاقے میں آمدورفت بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔

بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں محکمہ موسمیات نے اگلے 48 گھنٹے کے اندر بھاری بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔

نیپال کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ بارش سے متعلق واقعات میں اب تک 117 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان واقعات میں چٹانیں کھسکنے اور جنوبی میدانی علاقے کے زیر آب ہوجانے کے واقعات شامل ہیں۔ کم از کم 47 افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں جبکہ 126 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Überflutung in Südostasien Asien Flut
تصویر: Reuters

بنگلہ دیش میں ڈیزاسٹر اور ریلیف کی وزارت نے بتایا کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران سیلاب کی وجہ سے بہت سے علاقے متاثر ہوئے ہیں اور کم از کم تین لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ دس لاکھ لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ زبردست بارش اور ندیوں میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے بلند ہوجانے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں افرا تفری مچ گئی ہے۔ خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں 230 ندیوں کا ایک جال سا بچھا ہوا ہے۔

بنگلہ دیش میں سیلاب کی پیشن گوئی کرنے والے مرکز کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے کے اوائل سے صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے اور برہم پتر اور تیستا ندیوں کے اطراف کے علاقے بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔ مرکز کا کہنا ہے کہ اگلے دو ہفتے تک صورت حال غیر مستحکم رہنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے بہت بڑی تعداد  میں لوگ متاثر ہوں گے۔

خیال رہے کہ جنوبی ایشیا کے اس خطے میں جون سے ستمبر کے درمیان مانسون کا موسم رہتا ہے۔ یہا ں زراعت کا دارومدار بڑی حد تک مانسون کی بارش پرمنحصر کرتا ہے تاہم بہت زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے عام طور پربڑے پیمانے پر نقصان ہوتا ہے۔

ج  ا/ص ز  (اے پی)

بھارت میں سیلاب کے باعث تباہ کاریاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید