جنسی ہراسانی کے خلاف وفاقی محتسب، کشمالہ طارق کی حلف برداری
27 فروری 2018آج منگل ستائیس فروری کو اسلام آباد کے ایوان صدر میں منعقدہ ایک تقریب میں کشمالہ طارق نے خواتین کو ہراساں کرنے کی روک تھام کے لیے وفاقی محتسب کا حلف اٹھا لیا۔ پاکستانی صدر ممنون حسین نے ان سے حلف لیا۔ ان کی تقرری کی مدت چار برس ہو گی۔
قبل ازیں وفاقی حکومت نے یہ تقرری لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تقرری کے حوالے سے جواب طلب کرنے پر کی تھی کیونکہ یاسمین عباسی گزشتہ ایک سال سے اس عہدے پر اپنی مدت میں توسیع کے بغیر ہی کام کر رہی تھیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے جسٹس ریٹائڑڈ یاسمین عباسی محتسب کے فرائض سر انجام دے رہی تھیں۔فوج میں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات، 80 فیصد اضافہ
آج ایون صدر میں ہونے والی تقریب میں سینئر سرکاری افسران کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی شریک تھیں۔ حلف اٹھانے کے بعد کشمالہ طارق نے صدر مملکت ممنون حسین سے ایک خصوصی ملاقات بھی کی۔اٹلی کی تقریباً آٹھ فیصد آبادی جنسی استحصال کا شکار
صدارتی دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صدر ممنون حسین نے وفاقی محتسب کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر کشمالہ طارق کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ مؤثر اور فعال انداز میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔ اس موقع پر کشمالہ طارق نے بھی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ وہ ماضی میں بھی خواتین کے حقوق کے لیے اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف کام کر چکی ہیں۔
کشمالہ طارق کا شمار پاکستان کی معروف خواتین سیاستدانوں میں ہوتا ہے اور ماضی میں ان کی شخصیت کے حوالے سے کئی ’متنازعہ خبریں‘ بھی ملکی میڈیا میں چھپتی رہی ہیں۔