1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنرل سلیمانی کی جنازے میں بھگدڑ، کم از کم 55 افراد ہلاک

7 جنوری 2020

امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل سلیمانی کے جنازے میں بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم پچپن افراد ہلاک اور تقریباﹰ دو سو زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3VpZw
Iran Trauer um General Soleimani in Kerman
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق مقتول جنرل سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں بھگدڑ مچ جانے سے جو افراد ہلاک ہوئے، وہ سبھی ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ پریس ٹی وی نامی نشریاتی ادارے نے ان اعداد و شمار کے حوالے سے یہ نہیں بتایا کہ اس نے یہ کس تفصیلات ادارے یا ذریعے سے حاصل کیں۔ دوسری جانب ایران کے ینگ جرنلسٹس کلب کی ویب سائٹ نے بھی یہی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ یہ ویب سائٹ بھی ملک کے سرکاری ٹیلی وژن سے منسلک ہے۔

جنرل سلیمانی کے جنازے میں شرکت کے لیے ایران بھر سے افراد جوق در جوق کرمان پہنچے تھے۔ پریس ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز تہران میں بھی انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دس لاکھ سے زائد افراد جمع ہوئے تھے۔ عراق میں ایک امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل سلیمانی کو ایران میں ایک قومی ہیرو کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے جنازے میں شریک لاکھوں افراد سیاہ لباس پہنے ہوئے آئے اور وہ امریکا کے ساتھ ساتھ اسرائیل مخالف نعرے بازی بھی جاری رکھے ہوئے تھے۔

Iran Trauer um General Soleimani in Kerman
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare

کرمان میں موجود عینی شاہدین کے مطابق ہزارہا افراد ایرانی پرچم میں لپٹے جنرل سلیمانی کے تابوت کے ارد گرد جمع تھے کہ وہاں اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ شرکاء کی تعداد انتہائی زیادہ ہونے کی وجہ سے تابوت کو جس گاڑی پر رکھا گیا ہے، وہ انتہائی سست رفتاری سے ان کی تدفین کے مقام کی جانب رواں دواں تھی۔

قبل ازیں ایرانی ایمرجنسی میڈیکل سروس کے سربراہ نے کہا تھا، ''بدقسمتی سے جنازے میں شریک ہمارے کچھ ہم وطن ہلاک اور کچھ زخمی ہو گئے ہیں۔‘‘

اس بارے میں مزید معلومات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔

ا ا / م م ( روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)