1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جموں جیل میں زخمی ہونے والا پاکستانی قیدی چنڈی گڑھ منتقل

4 مئی 2013

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے جموں کی ایک جیل میں عمر قید بھگتنے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ کو ایک بھارتی قیدی نے حملے میں زخمی کر دیا گیا تھا۔ علاج کے لیے اب ثنا اللہ کو چنڈی گڑھ کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18S9H
تصویر: STR/AFP/Getty Images

کل جمعے کے روز قیدی ثنا اللہ پر ہونے والے حملے کو بظاہر لاہور میں جاسوسی کے الزام کے قیدی سربجیت سنگھ پر حملے کا بدلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ سربجیت سنگھ شدید زخمی حالت میں رہنے کے بعد جمعرات کے روز مر گیا اور اس کی لاش کو بھارت کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ جمعے ہی کے روز سربجیت سنگھ کی آخری رسومات بھی پوری کی جا چکی ہیں۔

سربجیت سنگھ کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے جموں کی سخت سکیورٹی والی کوٹ بھلوال جیل میں عمر قید بھگتنے والے ایک پاکستانی قیدی کو ایک دوسرے بھارتی قیدی نے شدید زخمی کر دیا تھا۔ شدید زخمی ہونے کے بعد پاکستانی قیدی فوری طور پر کومے میں چلا گیا تھا۔

Indien Pakistan Unterstützung Gefangener Sarabjit Singh
پاکستان میں ہلاک میں ہلاک ہونے والے بھارتی قیدی کی حمایت میں بھارتی احتجاجتصویر: picture-alliance/dpa

ثنا اللہ کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں واقع جیلوں کے ڈائریکٹر کے راجندر نے بھی پاکستانی قیدی کی چنڈی گڑھ منتقل کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ ثنا اللہ پر عمر قید بھگتنے والے ایک اور دوسرے بھارتی قیدی نے حملہ کیا تھا۔ کے راجندر کے مطابق پاکستانی اور بھارتی قیدی ونود کمار کے درمیان کسی بات پر تکرار ہوئی جو پرتشدد جھگڑے میں بدل گئی۔ راجندر کے مطابق ثنا اللہ کو سرجھی ہوئی خون آلودہ آنکھ کے ساتھ ابتدائی علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن اس کی حالت کی سنگینی دیکھتے ہوئے اُسے بذریعہ ہوائی سروس چنڈی گڑھ کے جدید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

Pakistan Wagah
بھارت کی جیلوں سے رہائی پانے والے پاکستانی قیدیتصویر: dapd

پاکستانی قیدی پر حملے کے تناظر میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ کھوسو نے اس واقعے کی مکمل تفتیش کا اور ملزمان کو انصاف میں کٹہرے تک لانے کا بھی مطالبہ بھی کیا ہے۔ پاکستان کے نگران وزیراعظم نے زخمی قیدی کو انسانی بنیادوں پر پاکستان منتقل کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔ اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ نے ثنا اللہ پر حملے کو سربجیت سنگھ پر حملے کا بدلہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔

دوسری جانب بھارتی وزارت داخلہ تے مختلف جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ بھارت کی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کو زخمی پاکستانی قیدی تک رسائی کا اعلان کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے حکام کی ملاقات کو تجویز کیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے مناسب لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔

اس دوران جموں کی پولیس کے سربراہ راجیش کمار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ جیل میں ہونے والے اس وقوعے کی ابتدائی رپورٹ درج کرنے کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

ah/sks(AFP)