جلد جوہری ہتھیار کا تجربہ کریں گے، کِم یونگ اُن
15 مارچ 2016یہ بات شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی KCNA نے بتائی ہے۔ شمالی کوریا کی طرف سے یہ تجربہ اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کی براہ راست خلاف ورزی ہو گا جنہیں شمالی کوریا کے سب سے بڑے حامی ملک چین کی حمایت بھی حاصل ہے۔
KCNA کے مطابق کِم یونگ اُن کا یہ بیان ایک سیمولیٹڈ یا کمپیوٹر پر کیے جانے والے کامیاب تجربے کے مشاہدے کے موقع پر دیا گیا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق، ’’جوہری حملے کی صلاحیت بہتر کرنے کے لیے ایک نیوکلیئر وارہیڈ کا دھماکا اور مختلف طرح کے بیلاسٹک میزائلوں کے تجربات بہت کم دورانیے میں کرنے کے لیے کِم یونگ اُن نے متعلقہ افراد کو تمام تر جزئیات کے ساتھ تیاریاں کرنے کی ہدایت کی۔‘‘
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کی طرف سے کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ یا اس کی لانگ رینج میزائلوں کے تجربات کے مقام پر کسی طرح کی تیاریاں نہیں دیکھی جا رہیں، تاہم شمالی کوریا کی طرف سے بار بار کہا جا رہا ہے کہ وہ جوہری تجربے کے لیے بالکل تیار ہے۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک گُن ہے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے اپنے راہ نہ بدلی اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تصادم کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ خود کو ہی تباہ کر لے گا۔
شمالی کوریا کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب جزیرہ نما کوریا میں جنوبی کوریا اور امریکا کی فورسز سالانہ فوجی مشقوں میں مصروف ہیں۔ سیئول کی طرف سے ان مشقوں کو اب تک کی سب سے بڑی مشقیں قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے شمالی کوریا کے خلاف رواں ماہ لگائی جانے والی نئی پابندیوں کے بعد اس کمیونسٹ ریاست کی طرف سے تقریباﹰ روز ہی جنگجویانہ بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ سلامتی کونسل کی طرف سے پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ شمالی کوریا کی طرف سے رواں برس جنوری میں ایک جوہری تجربے اور فروری میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایک میزائل کے تجربے کے بعد کیا گیا تھا۔
امریکا اور جنوبی کوریا کے ماہرین کے مطابق اس بات پر قریب سب کا اتفاق ہے کہ شمالی کوریا نے ابھی تک کامیابی سے اپنے جوہری ہتھیار کو اس حد تک چھوٹا کرنے میں کامیابی حاصل نہیں کی کہ اُسے کسی بین البراعظمی میزائل پر نصب کیا جا سکے۔ تاہم کِم یونگ اُن کی طرف سے گزشتہ ہفتے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کو چھوٹا کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔